میرے ساتھ دہشتگردوں جیسا سلوک کیا گیا، فواد چوہدری

وکلاء اور پاکستان کے شہری عدلیہ کے وقار اور قانون کیلئے کھڑے ہوں گے، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میرے ساتھ دہشتگردوں جیسا سلوک کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی سینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری نے غیر ملکی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مجھ پر بغاوت کا مقدمہ بنا کیونکہ میں نے الیکشن کمیشن کے جانبدار کردار پر بات کی، مجھے میرے گھر سے صبح 3 بجے اٹھایا گیا اور میرے ساتھ دہشتگردوں جیسا سلوک کیا گیا، میرے چہرے کو کالے کپڑے سے ڈھکا گیا، تضحیک آمیز سلوک کیا گیا۔
پاکستان پر اس وقت برما یا شمالی کوریا کی طرز کی حکومت مسلط ہے
فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے گرفتار کرنے کا مقصد تحریک انصاف کی صفوں میں خوف پھیلانا تھا، پہلے بھی ہمارے لیڈران کو اٹھایا گیا، ان پر تشدد ہوا اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، پاکستان میں اس وقت آئین اور انسانی حقوق معطل کر دیے گئے ہیں، پاکستان پر اس وقت برما یا شمالی کوریا کی طرز کی حکومت مسلط ہے، جو کچھ ہمارے ساتھ ہو رہا ہے لگتا ہے سیاسی دشمنی ذاتی دشمنی میں بدل چکی ہے، برسرِاقتدار زرداری و شریف خاندان نے ایک دوسرے کے خلاف ہمیشہ انتقامی کارروائیاں کیں۔
تحریک انصاف ایک عام آدمی اور مڈل کلاس کی جماعت ہے
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ایک عام آدمی اور مڈل کلاس کی جماعت ہے، ہم نے کبھی تشدد کی سیاست نہیں کی، عمران خان ایک ایسے لیڈر ہیں جنہوں نے ہمیشہ وفاق کو جوڑ کر رکھا، جو صورتحال درپیش ہے اس میں عمران خان کی گرفتاری کا بھی خدشہ ہے، عمران خان اور تحریک انصاف کی مقبولیت عروج پر پہنچ چکی ہے، امپورٹڈ حکومت پاکستانی معیشت کا بیڑاغرق کر چکی ہے، عوام ان سے نالاں ہے، ملک میں اس وقت بدترین مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔
عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست ممکن ہی نہیں
انہوں نے کہا کہ 9 ماہ پہلے ہم زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر پر چھوڑ کر گئے اب 3.8 ارب ڈالر تک رہ چکے، امپورٹڈ حکومت نے سیاست میں تلخیاں کم کرنے کے بجائے مزید بڑھا دی ہیں، پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں پورا خطہ متاثر ہو سکتا ہے، اگر ظلم کے خلاف بات نہیں کریں گے تو اپنے ہم وطنوں سے غداری کریں گے، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست ممکن ہی نہیں ہے۔ امپورٹڈ وزیراعظم، وزیرخارجہ اور وزیر دفاع پاکستان کے مسائل کو بلکل سمجھتے ہی نہیں۔
پاکستان کو دہشتگردی سے سیاحت کی طرف لے جانا ہمارا ایک بڑا کارنامہ تھا
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول زرداری 19 مرتبہ امریکہ گئے مگر ایک مرتبہ بھی افغانستان نہ جا سکے، پاکستان کو دہشتگردی سے سیاحت کی طرف لے جانا تحریک انصاف حکومت کا ایک بڑا کارنامہ تھا، امپورٹڈ سرکار نے آکر کابل سے اپنے تعلقات انتہائی خراب کر لئے ہیں، موجودہ حکومت کے پاس دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے کوئی حکمت عملی نہیں ہے، اگر دہشتگردی ہم واپس لائے تو ہمارے ساڑھے 3 سالہ دور میں امن کیوں قائم رہا؟
ہمارے دور حکومت میں کوئی بھی دہشتگردی کا بڑا واقعہ پیش نہیں آیا
فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں کوئی بھی دہشتگردی کا بڑا واقعہ پیش نہیں آیا، ہمارے دور میں بین الاقومی کرکٹ بحال ہوئی،سیاحت کو فروغ ملا، 6 فیصد شرح سے ترقی ہوئی، ملک میں اس وقت سیاسی و معاشی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ دہشتگردی بھی بڑھ رہی ہے، آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات ہونگے مگر پنجاب اور کے پی میں ایسا نہیں ہو رہا۔
جنگ کبھی بھی مسائل کا حل نہیں ہوتی
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کبھی بھی مسائل کا حل نہیں ہوتی، دہشتگردی پر بہتر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، ملکی مسائل کے حل میں امپورٹڈ حکومت قطعی دلچسپی نہیں رکھتی، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں لگائے گئے نگران وزرائے اعلیٰ اور وزراء کو انکے گھر والے تک نہیں جانتے، عوام کی رائے کو پیروں تلے روند کر آگے چلنے سے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 9 ماہ میں پیٹرول اور ڈالر کی قیمتوں میں 100،100 روپے سے زائد اضافہ ہو چکا ہے، ہمارے دور میں 6 فیصد سے ترقی کرتی لارج سکیل مینوفیکچرنگ اب منفی میں جا چکی ہے، پاکستان میں ایک طرف بے روزگاری بڑھ رہی ہے دوسری طرف قوتِ خرید میں کمی آ رہی ہے، اگر گورننس کے بحران کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو ملک کے خطرات میں مزید اضافہ ہو گا۔
زرداری و شریف خاندان کے پیسے و جائیدادیں بیرون ممالک ہیں
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف حکومت کو ملک کے بنیادی مسائل کا علم تک نہیں تو حل کیسے کریں گے؟ امپورٹڈ حکمران بیرون ممالک دورے پاکستان کے لئے نہیں صرف ذاتی تعلقات کے فروغ کی خاطر کر رہے ہیں، عوام کو پسِ پشت ڈال کر بیرونی حمایت سے حکمرانی کر پانا اب ممکن نہیں رہ گیا، زرداری و شریف خاندان کے پیسے و جائیدادیں بیرون ممالک ہیں، پاکستان میں صرف حکمرانی کرنے آتے ہیں۔
موجودہ حکمرانوں پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے سنگین الزامات ہیں
انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکمرانوں پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے سنگین الزامات ہیں، انکا مفاد ملکی مفاد سے الگ ہے، عمران خان کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں صرف ملکی مفاد پر اختلاف ہے، عمران خان کا موقف ہے ملک کا پیسہ چوری کرنے والے ملک کے خیر خواہ کیسے ہو سکتے ہیں؟ عمران خان واحد پاکستانی رہنما ہیں جنکی افغان قیادت عزت کرتی ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کیا۔
ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لئے اوورسیز پاکستانیوں پر اعتماد کرنا ہو گا
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لئے اوورسیز پاکستانیوں پر اعتماد کرنا ہو گا، معیشت کی بہتری کے لئے برآمدات میں اضافہ کرنا ہو گا،آئی ایم ایف سے بھی بہتر معاملات طے کرنے ہونگے، پاکستان میں انصاف کے نظام پر لوگوں کا اعتبار ختم ہوتا جا رہا ہے جو تشویشناک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

