اس بار قربانی عوام کو نہیں حکمرانوں کو دینی ہو گی، سراج الحق

اس بار قربانی عوام کو نہیں حکمرانوں کو دینی ہو گی، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے منی بجٹ کو تسلیم نہیں کرتے اس دفعہ قربا نی عوام کو نہیں حکمرانوں کو دینی ہو گی۔
وزیرآباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ میڈیا عوام کو جگانے اور شعور پیدا کرنے میں ہمارا ساتھ دے کیونکہ آپ بھی ہماری طرح عام لوگ ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں عوام کا انقلاب آجائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا مطلب ہوی ہوگا کہ عام آدمی اسمبلیوں میں پہنچے، وزیر بنے، مشیر بنے اور ان خاندانوں جہنوں نے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہے اس سے قوم کو نجات دلائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سوئے ہوئے لوگوں کو جگانے کی کوشش کر رہے ہیں ، انہیں شعور دے رہے ہیں لیکن یہاں سیاست یرغمال ہے، یہاں میڈیا یرغمال ہے ، پولیس یرغمال ہے اور یہ سیاسی دہشتگرد ہیں جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے بعد انگریز اور ان کے بعد مسلسل ہم پر حکمرانی کر رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: آج خیبرپختونخوا میں آٹا مہنگا اور موت سستی ہے، سراج الحق
سراج الحق نے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن آزاد ہو تاکہ لوگوں کو آزادانہ ماحول میں ووٹ ڈالنے کا موقع ملے ۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہونے والے الیکشن میں لوگوں نے جماعت پر اعتماد کا اظہار کیا اور ہمیں ووٹ دیئے لیکن آج اتنے دن گزر جانے کے باوجود بھی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے اور جہاں لوگوں نے اعتراضات اٹھائے ہیں وہاں تاریخ پر تاریخ اور سماعتیں ہی جاری ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ آج کوئی یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ جماعت اسلامی میں کرپشن ہے کیونکہ عوام ایک حقیقی جماعت اور انسانیت کی خدمت کرنے والی جماعت ہماری جماعت کو سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی میں کوئی سرمایہ دار نہیں ہے اور جب تک عوام ایسے حکمرانوں کو ٹھکرائے گی نہیں تو ان کی تقدیر نہیں بنے گی اور یہی شعور ہم عام آدمی کو دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ سرمایہ دار اور کرپٹ جاگیردار کو ووٹ تو دیتے ہیں لیکن یہ آپ کو نچوڑتے بھی ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت الیکشن کمیشن بھی بہت کمزور ہے، ان کے ساتھ نہ اپنا عملہ ہے اور نہ پیسہ ہے جبکہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ الیکشن کمیشن ہر طرح سے آزاد ہو اس کے بعد ایک شفاف الیکشن کا ہونا یقینی بن سکتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا پاکستان ایک وفاق ہے لیکن الگ الگ وقتوں پر منعقد ہونے والے یہ انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے کیونکہ وزارت خزانہ نے بھی بتایا ہے کہ پیسے نہیں ہیں، ایسے حالات میں جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ ایک جنرل الیکشن ہی مسائل کا حل ہے اور ہم چاہتے ہیں تمام اسٹیک ہولڈر آپس میں بیٹھ کر الیکشن کے نظام پر اور شفاف الیکشن کے سسٹم پر اتفاق کریں۔
انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تھی تو انہوں نے یہی کہا تھا کہ ہم مسلم لیگ کا گند صاف کر رہے ہیں اور آج جب پی ڈی ایم کی حکومت ہے تو وہ بھی یہ کہتی ہے کہ ہم پی ٹی آئی کا گند صاف کر رہے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں بھی اور آج بھی آٹے کا بحران آیا جس کا بعد میں معلوم ہوا کہ وفاقی وزیر ملوث تھا، ادویات کا بحران آیا اس کے پھچھے بھی وفاقی وزیر ہی تھا اور آج بھی جتنے بحرانوں کا سامنا ہے یہ یہ مکمل طور پر مصنوعی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہ حکمران معاشی طور پر ناکام ہوچکے ہیں ، انہوں نے اداروں کو بھی تباہ کیا اور پوری قوم کو ایک بند گلی میں لے گئے ہیں، ان حکمرانوں کا اب کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ میری عوام سے درخواست ہے کہ وہ ایک ایسی جماعت کا انتخاب کریں جو کرپشن سے پاک ہو جوکہ جماعت اسلامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دعوے کے ساتھ کہا ہے کہ انشاء اللہ میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی صرف کرسی کیلئے ہے اسد عمر، حفیظ شیخ اسحاق ڈار وزیر خزانہ بن گئے لیکن آئی ایم ایف کے غلام رہے لیکن اب ہم حکومت کے منی بجٹ کو تسلیم نہیں کرتے اس دفعہ قربانی عوام کو نہیں حکمرانوں کو دینی ہو گی یا ان بیوروکریٹ اور سیاستدانوں کو جنھوں نے پچھترسالوں سے ملک کو کھایا اب ان کا احتساب کرنا ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News