قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا معاملہ، پی ٹی آئی کا 4 ناموں پر غور

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا معاملہ، پی ٹی آئی کا 4 ناموں پر غور
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے معاملے پر پی ٹی آئی نے 4 ناموں پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کے 43 ارکان قومی اسمبلی کو ریلف ملنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر غور شروع کر دیا ہے۔
عمران خان اور سینئر قیادتِ کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابتدائی مرحلے میں اپوزیشن لیڈر کے لیے 4 ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔
متوقع اپوزیشن لیڈر کے 4 ناموں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں جس میجر طاہر صادق ۔نصراللہ رضا گھمن۔منزہ حسن اور ڈاکٹر نوشین حامد کے نام شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کی اسمبلی واپسی کی صورت میں جی ڈی اے اور تحریک انصاف مشترکہ طور پر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے تاہم اپوزیشن لیڈر کی نشست پی ٹی آئی اپنے پاس رکھے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے اراکین قومی اسمبلی میں جائیں گے، شہزاد وسیم
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے کی تکریم کرنی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کا واضح آرڈر ہے جس طرح ان اراکین کے استعفے قبول کیے گئے وہ غیر قانونی ہے، ہائی کورٹ نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔
سینیٹر شہزاد وسیم نے مزید کہا کہ آج ہمارے اراکین قومی اسمبلی میں جائیں گے، انشاللہ ہمارا اپنا لیڈر آف اپوزیشن ہو گا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 43 ارکان کے استعفوں کی منظوری معطل کرنے کے معاملے پر ڈی نوٹیفائی ہونے والے ایم این ایز پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔
پی ٹی آئی اراکین جے پراکاش، عزالہ سیفی، نفیسہ خٹک، شنیلہ روتھ، ساجدہ بیگم، فوزیہ بہرام اور سینیٹر شہزاد وسیم پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ارکان تاحال قومی اسمبلی کے رکن نہیں ہیں، الیکشن کمیشن
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہورہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل کردیا۔
عدالت نے 43 حلقوں میں ضمنی الیکشن تاحکم ثانی روک دیا اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تحریک انصاف کے 43 ایم این اے کے استعفی منظور کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 43 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News