کے پی حکام نے انتخابات کیلئے فوج کی سیکیورٹی کو ناگزیر قرار دیدیا

کے پی حکام نے انتخابات کیلئے فوج کی سیکیورٹی کو ناگزیر قرار دیدیا
خیبرپختونخوا حکام نے انتخابات کے لئے فوج کی سیکیورٹی کو ناگزیر قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں کے پی کی سیکیورٹی صورتحال اور انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
فوج کی سیکیورٹی کے بغیر خیبرپختونخوا میں انتخابات ممکن نہیں، کے پی حکام ، ذرائع #BOLNews #Elections pic.twitter.com/qTuGSupcXA
— BOL Network (@BOLNETWORK) March 17, 2023
ذرائع نے بتایا کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا نے اجلاس کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی اور کہا کہ صوبے میں سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔
کے پی حکام نے صوبے میں انتخابات کے لئے فوج کی سیکیورٹی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوج کی سیکیورٹی کے بغیر انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا کی بریفنگ
اجلاس میں آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ باقی ملک کی نسبت خیبرپختونخوا کی صورتحال بہت خراب ہے، مختلف دہشت گرد گروپ افغانستان سے بارڈر کراس کر کے پی کے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال اب تک صوبے میں 118 دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں، کے پی کے کے جنوبی اضلاع دہشت گردی سے متاثر ہیں۔
اختر حیات نے کہا کہ نئے ضم شدہ علاقوں کے حالات بھی الیکشن کے انعقاد کے لئے موزوں نہیں ہیں، انتخابات صرف ایک دن کی سرگرمی نہیں، پولیس کو ریلیوں جلسوں اور سیاسی رہنماؤں کو بھی سیکیورٹی فراہم کرنا ہوتی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے بعد قومی اسمبلی کے انتخابات سے اخراجات دُگنے ہوں گے، اس کے ساتھ ساتھ لاء انفورسنگ ایجنسنز کے لئے بھی خطرات بڑھ جائیں گے۔
آئی جی کے پی نے مزید کہا کہ ووٹرز اور انتخابی عملہ کو بھی اس خطرناک صورتحال کا دو دفعہ سامنا کرنا پڑے گا، دہشت گرد کارروائیاں اپریل سے اکتوبر تک تیز تر ہوجاتی ہیں، پُرامن اور شفاف الیکشن کا انعقاد ان حالات میں ایک مشکل امر ہوگا۔
چیف سیکریٹری کی بریفنگ
دوسری جانب چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا امداد اللہ بوسال نے بھی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو 19 ارب روپے کے مالی خسارے کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے مزید درکار ہوں گے، صوبائی حکومت کے لئے اخراجات کو پورا کرنا ممکن نہیں۔
انکا کہنا ہے کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے، انتخابات کے انعقاد کے لئے پولیس کچھ 56 ہزار نفری کی کمی کا سامنا ہے، یہ گارنٹی نہیں دی جاسکتی کہ آئندہ انتخابات پرامن ہوں گے۔
چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ انتخابات کے لئے پاک فوج یا ایف سی کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے، پولیس تنہا امن و امان کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔
اعلامیہ جاری
خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن کو صوبائی حکومت کی مشکلات کا ادراک ہے، الیکشن کا پر امن اور بروقت انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے لئے صوبائی حکومت کی بریفنگ انتہائی اہم اور مفید ہے، الیکشن کمیشن معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کر چکا ہے، کمیشن جلد اس سلسلے میں مناسب فیصلہ کرے گا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں ممبران سیکریٹری و اسپیشل سیکریٹری شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

