Advertisement

قانون کی حکمرانی کو پانامہ فیصلے کے ذریعے پامال کیا گیا، عطا تارڑ

  • فہد
  • شيئر

عطا تارڑ

قانون کی حکمرانی کو پانامہ فیصلے کے ذریعے پامال کیا گیا، عطا تارڑ

مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کو پانامہ فیصلے کے ذریعے پامال کیا گیا۔

لیگی رہنما عطاء تارڑ نے اسلام آباد میں لائرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی کیلئے مسلم لیگ ن لائرز فورم کا کردار انتہائی اہم رہا ہے، لائرز فورم نہ ہوتا تو جو انصاف ممکن ہے وہ بھی نہ ملتا۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی سب سے زیادہ بینچز میں شمولیت کس قاعدے کے تحت ہوئی، دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ سیاسی کیسز میں چیف جسٹس خود شامل رہے،  کچھ ججز کو نظر انداز کیوں کیا جاتا رہا، بینچز کی تشکیل اور کیسز کی الاٹمنٹ میں اپنی مرضی چلائی گئی، لوگوں کو گڈ ٹو سی یو کہا جاتا رہا۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ آپ اپنی فل کورٹ میٹنگ کیوں نہیں بلاتے، یہ دیکھنا ہو گا کہ جسٹس عمر عطاء بندیال کو جانے پر فل کورٹ ریفرنس دیا جائے گا یا نہیں، نا صرف بینچ فکسنگ کی جاتی ہے بلکہ پسند نا پسند کی بنیاد پر ججز کا تقرر کیا جاتا رہا۔

انکا کہنا ہے کہ ہم نے سیاسی سختیاں برداشت کیں لیکن کبھی احترام کی حد عبور نہیں کی، ہم نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کے آگے سر جھکایا، آپ نے پہلے نواز شریف کو نا اہل کیا پھر ٹرائل پر تین ججز کی مانیٹرنگ بٹھا دی، نواز شریف کو سزا دینے کیلئے بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لیا گیا۔

Advertisement

لیگی رہنما نے کہا کہ ساس کی آڈیو لیک کیس میں آپ نے کمیشن کو مسترد کر دیا اور خود ہی فیصلہ کر دیا، مفادات کا ٹکراؤ ہو تو ججز کیسز نہیں سنتے، اپنی ساس کے کیس کا خود ہی فیصلہ کر کے کہتے ہیں کہ مبینہ آڈیو ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو آپ بینچز میں کیوں شامل نہیں کیا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عام پٹیشنرز کے کیس کو کئی کئی ہفتے نمبر ہی نہیں لگتا، سیاسی کیس فوری سنے جاتے تھے، جسمانی ریمانڈ پر ملزم کو اپنے سامنے بلا کر گڈ ٹو سی یو کہتے تھے، عدلیہ کو تقسیم کیا گیا، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو آپ نے اس لئے سپورٹ کیا کہ وہ آپ کے دھڑے میں شامل ہو جائیں۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ آپ بجلی کے بلوں پر از خود نوٹس لیتے، کسی بچی کے ساتھ زیادتی کا از خود نوٹس لے لیتے، لاکھوں روپے تنخواہوں کے باوجود لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو بلا سود قرضے دئیے جا رہے ہیں،  سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا مقصد تھا کہ بینچز کی تشکیل غیر متنازعہ ہو، اس قانون کو بھی پائوں تلے روند دیا گیا۔

ن لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کی 21 اکتوبر کو واپسی کا اعلان ہو گیا ہے، میاں نواز شریف کا فقید المثال استقبال ہو گا۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/09/577343/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/09/577343/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

Advertisement

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version