مستونگ: میلاد النبیﷺ کے جلوس سے قبل دھماکہ، 52 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

مستونگ: میلاد النبیﷺ کے جلوس سے قبل دھماکہ، 52 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
مستونگ میں جشن میلاد النبیﷺ کے جلوس سے قبل مسجد کے قریب دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 52 ہوگئی جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر مستونگ کے مطابق دھماکہ مدینہ مسجد کے قریب ہوا جہاں لوگ عیدمیلاد النبیﷺ کے جلوس میں شرکت کرنے کے لیے جمع ہورہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد لوگوں نے میلاد النبیﷺ کے جلوس میں شرکت کرنی تھی۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر رشید کا کہنا ہے کہ افسوسناک دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 52 ہوگئی ہے۔ دھماکے میں اب تک 55 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے جن میں سے شدید زخمی افراد کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایک ہینڈ گرینیڈ بھی ملا تھا جسے ناکارہ بنادیا گیا ہے۔
حکمرانوں کی جانب سے دہشتگردی کے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شدید مذمت کرتے ہوئے ڈی ایس پی سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ عید میلاد النبیﷺ پرمستونگ میں دہشتگردی کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ پنجاب حکومت کی ہمدردیاں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی دھماکے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ، دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عید میلاد النبیﷺ کے جلوس میں شرکت کے لیے آئے معصوم لوگوں پر حملہ انتہائی قبیح عمل ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن پاکستان میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/09/810696/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/09/810696/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

