Advertisement

پاکستان تمام ممالک کیساتھ باہمی اعتماد کی بنیاد پر کام کرنا چاہتا ہے، نگران وزیر خارجہ

نگران وزیر خارجہ

پاکستان تمام ممالک کیساتھ باہمی اعتماد کی بنیاد پر کام کرنا چاہتا ہے، نگران وزیر خارجہ

اسلام آباد: نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ باہمی فائدے، باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر کام کرنا چاہتا ہے۔

نگران وفاقی وزیر جلیل عباس جیلانی نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں آسیان کارنر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیان ایک متحرک فورم ہے۔ پاکستان آسیان ممبران کو مشترکہ چیلنجز درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم ایشیا پیسفک پاکستان کی ترجیح ہے اور ہم اعتماد سازی اور تنازعات کی روک تھام کے لیے آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ آسیان کارنر سے متعلق پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہے، پاکستان آسیان ارکان سے مکمل تعاون کا خواہاں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کثیرالجہتی کا حامی ہونے کے ناطے پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں پر عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے، یہ ضروری ہے کہ ہم پرامن بقائے باہمی، تنازعات کے خوشگوار تصفیے، جیت کے تعاون اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی بین الاقوامی نظم کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کریں۔

Advertisement

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ باہمی فائدے اور باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر کام کرنا چاہتا ہے، یہ اپنی طاقتوں کو اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے استعمال کرنے کا سب سے دانشمندانہ طریقہ ہے۔

نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون اور روابط سے فائدہ اٹھانے والا ملک ہے۔ سی پی ای سی علاقائی روابط کے خیال میں ہمارے یقین کا عملی مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سارک جو کہ آسیان کی طرح ہی قائم ہوئی تھی، اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے باوجود بھارتی ہٹ دھرمی کا شکار ہو گئی ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان آسیان سمیت مختلف خطوں اور تنظیموں کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا کرنے پر مرکوز ہے، آسیان کے کئی رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کے بہت خاص تعلقات ہیں جن کی جڑیں ثقافت، مذہب اور تاریخ میں گہری ہیں۔

دوران خطاب نگران وزیر خارجہ نے خطے اور اس سے باہر امن، استحکام اور ترقی کے لیے تمام کوششوں میں مضبوط شراکت دار رہنے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور جنوب مشرقی ایشیا دونوں کو مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے جن میں موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض، دہشت گردی، اسلامو فوبیا، تنازعات والے علاقوں سے نقل مکانی اور سائبر سیکیورٹی شامل ہیں۔

Advertisement

اس موقع پر نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے باہمی خدشات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حل تیار کرنے پر بھی زور دیا۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/10/889013/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/10/889013/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
Next Article
Exit mobile version