سینیٹر مشتاق احمد کا چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں اظہار خیال کے دوران کہا کہ الیکشن جو 8 فروری میں ہوا اس میں بدترین دھاندلی ہوئی، یہ جعالی الیکشن تھا جو بھی حکومت بنے گی ہم اس کو نہیں مانیں گے، اس بدترین دھاندلی پر الیکشن کمیشن معافی مانگے۔
انہوں نے کہا کہ چار لوگوں نے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے، الیکشن کمیشن عدلیہ نگران حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اس دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، اس لئے میں الیکشن کمیشن سے معافی کا مطالبہ کرتا ہوں۔
جماعت اسلامی نے چیف الیکشن کمشنر کیخلاف آئینی شکنی اور غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات کا انعقاد نہ کروا کر الیکشن کمیشن غداری کا مرتکب ہوا ہے، چیف الیکشن کمیشن آئین شکنی کی آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔
انکا کہنا تھا کہ الیکشن میں ڈرگ مافیہ اور افغان نیشنل کو جتوایا گیا، کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ سے الیکشن کا کٹھہ چٹھہ کھول دیا، الیکشن نے ملک کو عظیم تر معاشی اور سیاسی بحران کی طرف دھکیل دیا۔
مشتاق احمد نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کروانے والے قومی مجرم ہیں، الیکشن میں بلٹ نے بیلٹ کو اغوا کیا ہے، الیکشن میں گولی نے پرچی نے اغوا کیا ہے، چیف الیکشن کمشنر معافی مانگے اور 50 ارب وصولی کیا جائے، الیکشن کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر نے مزید کہا کہ چند سرکاری نوکر بند دروازوں کے پیچھے عوام کے حق حکمران کو چھینے گئے، انگریزوں سے آزادی اس لیے حاصل نہیں کی گئی کے چند سرکاری نوکر بند کمروں میں ہمیں غلام بنانے کے فیصلے کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

