بلوچستان حکومت 800 اسکولوں کو برخاست کرنے جارہی ہے، میر سرفراز بگٹی
میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت 800 اسکولوں کو برخاست کرنے جارہی ہے، گھر بیٹھے کسی کو تنخواہ لینے نہیں دینگے۔
کوئٹہ میں پوزیشن ہولڈر طلبا کےلئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے، گزشتہ دہائیوں میں سیاست دانوں نے جو ڈیلیورکرنا تھا نہیں کرسکے۔
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ تیرہ لاکھ کے قریب بچے اسکولوں سے باہر ہیں، مسئلہ اساتذہ کا ہے جو اسکولوں میں بچوں کو تعلیم نہیں دیتے، بلوچستان حکومت 800 اسکولوں کو برخاست کرنے جارہی ہے۔
میرسرفرازبگٹی نے کہا کہ گھر بیٹھے کسی کو تنخواہ لینے نہیں دینگے، میرے اپنے حلقے میں اسکول بند ہیں اب ایسا نہیں چلے گا، دوردرازعلاقوں اور دیہاتوں کے اسکولوں کو بھی کھولیں گے۔ تعلیم کے حوالے سے کوئی سیاسی دباؤ برداشت نہیں کرینگے۔
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ کنٹریکٹ بنیادوں پراساتذہ کو بھرتی کرنے جارہے ہیں، موروثی تعلیم نہیں اب کوالٹی ایجوکیشن دینگے، تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کو فنی تربیت بھی دینگے، بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو کورونا وائرس اور سیلاب کے باعث سخت تقصان پہنچا۔
وزیرتعلیم راحیلہ درانی نے خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس کے باعث اسکولوں کی بندش سے بچوں کا تعلیمی سال متاثر ہوا، تعلیمی صورتحال کی بہتری کےلئے اںقلابی قدامات کی ضرورت ہے، صوبائی دارالحکومت کے اسکولوں میں اس وقت میں بہتر سہولیات میسر نہی۔ اسکولوں میں بجلی،گیس اور پانی جیسی سہولیات میسر نہیں۔
راحیلہ درانی نے کہا کہ بلوچستان کو کوالٹی ایجوکیشن کی ضرورت ہے غیرسرکاری تنظیموں کا تعاون درکاریے، تعلیمی صورتحال کی بہتری کےلئے بلوچستان میں ایجوکیشن ایمرجنسی نافذ ہے، بلوچستان میں 13 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، آوٹ آف اسکول بچوں کو لانے کےلئے غیر فعال اسکولوں کی فعالیت اور بچوں کو سفری سہولیات کی فراہمی ضروری ہے۔
افغان ریفیوجیزکمشنریٹ کی جانب سے 60 طلبا و طالبات میں ٹیبلیٹ تقسیم کیے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News