گندم درآمداسکینڈل کی تحقیقات کامعاملہ؛ اگست2023 سےمارچ 2024کے اعدادوشمارپیش

گندم درآمداسکینڈل کی تحقیقات کامعاملہ؛ اگست2023 سےمارچ 2024کے اعدادوشمارپیش
گندم درآمداسکینڈل کی تحقیقات کے معاملے میں انکوائری کمیٹی کے سامنے اگست 2023 سے مارچ 2024 کےاعدادوشمارپیش کردیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی میں بریفنگ دی گئی کہ گندم روس یوکرائن سمیت دیگرممالک سےبھی درآمدکی گئی، درآمدکنندگان کی فہرست بھی کمیٹی میں پیش کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کوگندم درآمدکی تحقیقات سےمتعلق بھی آگاہ رکھاجارہاہے، سیکریٹری کابینہ ڈویژن اورسیکریٹری خوراک نے اب تک کی تحقیقات سےآگاہ کیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اگست2023سےمارچ2024تک330ارب روپےکی گندم درآمدہوئی۔ 13لاکھ میٹرک ٹن گندم میں کیٹرے پائے گئے، پی ڈی ایم گورنمنٹ نےجولائی2023میں گندم درآمدگی سےمتعلق فیصلہ معلق رکھا۔
نگراں دورمیں250ارب کی لاگت کی 28 لاکھ میٹرک ٹن درآمدگندم لنگراندازہوئی۔ موجودہ حکومت میں80ارب کی لاگت کی7لاکھ میٹرک ٹن درآمدگندم پاکستان پہنچی۔
’’اضافی گندم درآمداسکینڈل نہیں، انکوائری کمیٹی نےبلایا توضرورجاؤں گا‘‘
کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ مجموعی طورپرگندم درآمدکیلئے 1 ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان سے باہرگئے، اکتوبر2024میں ساڑھے 4 لاکھ 25 ہزارمیٹرک ٹن گندم درآمدکی گئی، نومبر2023میں 5لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، ساڑھے 3لاکھ35ہزارمیٹرک ٹن گندم دسمبر2023میں درآمدکی گئی۔
بریفنگ میں یہ بھی کہا گیاکہ جنوری2024میں 7لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمدکی گئی، فروری2024میں ساڑھے8لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، گندم کے70جہاز6ممالک سےدرآمدکئےگئے، پہلاجہازپچھلےسال20ستمبرکواورآخری جہاز31مارچ 2024کوپاکستان پہنچا، باہرسےگندم280سے295ڈالرزپرمیٹرک ٹن درآمدکی گئی۔
وزارت خزانہ نے نجی شعبہ کے ذریعے 10لاکھ میٹرک ٹن درآمدکی اجازت بھی دی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اضافی گندم اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی نے گندم منگوانے کے اعداد وشمار اور دستاویزکاجائزہ لیا۔ کمیٹی نے کسی بھی شخص کوبلایا نہ ہی انٹرویولیا۔ کمیٹی گندم اسکینڈل کی رپورٹ تیارکررہی ہے، کمیٹی جلداپنی رپورٹ وزیراعظم کوپیش کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News