فتنہ الخوارج کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر

فتنہ الخوارج کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس پریس کانفرنس کا مقصد نیشنل سیکیورٹی سے جڑے معاملات ہیں، دہشتگردوں کے خلاف اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 25 اور26 اگست کی رات دہشتگردوں نے بلوچستان میں کارروائیاں کیں۔ یہ کارروائیاں بیرونی عناصر کی ایماء اور فنڈنگ کے ذریعے کی گئیں۔ جوابی کارروائی میں 21 دہشتگرد جہنم واصل ہوئے۔ دہشتگردوں کا انسانیت اور بلوچ روایت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا کام علاقوں کو دہشتگردوں سے پاک کرنا ہے۔ آخری خارجی دہشتگرد کے خاتمے تک دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں سے ریاست آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔ علاقوں کا کلیئر ہونا مکمل ہوچکا ، بلڈ اینڈ ٹرانسفر کا عمل باقی ہے۔ 46 ہزارمربع کلومیٹرکودہشت گردوں سےکلیئرکرایا، پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ ایک ماہ میں 4 ہزار 29 جبکہ مجموعی طور پر رواں سال32 ہزر 173 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے گئے ۔
انہوں نےمزید کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں 193 بہادر افسران نے جام شہادت نوش کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف مربوط انداز میں کارروائیاں جاری ہیں۔چار ماہ کے دوران 90خوارج کو واصل جہنم کیا گیا ۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ افغانستان میں تبدیلی آنے کے بعد فتنہ الخوارج کی سہولت کاری بڑھ چکی ہے۔ حکومت پاکستان افغان حکومت سے رابطے میں ہے۔ فنڈز کی فراہمی اور دہشتگردوں کے گٹھ جوڑ کو توڑنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج ایک قومی فوج ہے جس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔پاک فوج اپنے پیشہ ورانہ امور سے بخوبی آگاہ ہے۔ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھنے پر مکمل اتفاق رائے ہے۔پاک فوج کسی سیاسی جماعت کے ساتھ یا خلاف نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج خود احتسابی پر یقین رکھتی ہے۔ مخصوص ایجنڈے کو پروان چڑھانے پر پاک فوج کا خود احتسابی کا نظام حرکت میں آتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں باضابطہ درخواست موصول ہوئی۔ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا آغاز کیا جاچکا ہے۔اپنے مقاصد کے لیے ادارے کا استعمال کرنے والوں کا احتساب ہوگا۔
ان مزید کہنا تھا کہ فیض حمید پہ ذاتی مقاصد کے لیے قانون کی حدود سے تجاوز کرنے کا بھی الزام ہے۔ متعلقہ افسران کو قانون کے تحت وکیل حاصل ہوں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قومی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کسی پاکستانی کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے، امن کے قیام کے بغیر معاشی ترقی نہیں ہوسکتی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ خود احتسابی کا عمل الزامات کے بجائے ٹھوس شواہد پر کام کرتا ہے۔ پاک فوج دیگر اداروں کو بھی ترغیب دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال100ارب ٹیکسز اور ڈیوٹیزکی مدمیں جمع کرائے تھے۔ پاک فوج اوراس کے ذیلی اداروں نے مجموی طور پر 260 ارب روپےٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں جمع کرائے۔ یونٹ لیول سےآرمی لیول تک جتناہوفلاح وبہبودکےلیےکام کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2022-23 میں دفاعی بجٹ جی ڈی پی کا 1.9 فیصد تھا جبکہ 2024 میں ہمارا دفاعی بجٹ 1.7 فیصد ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاک فوج کے جوان بھی متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ پاک فوج کے جوان بھی معاشی حالات کا ویسے ہی سامنا کرتے ہیں جیسے عام شہری کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

