ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کی لاڑکانہ میں پریس کانفرنس، حکومت کی ناکام پالیسیوں پر کڑی تنقید

سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ملک کی موجودہ معاشی، تعلیمی اور سماجی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 40 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ دو کروڑ 65 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔
ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے سوال اٹھایا کہ سندھ کو وفاق سے ملنے والے اربوں روپے کہاں خرچ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ عوام اپنی روزمرہ کی اشیاء پر 25 فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں، مگر اس کے بدلے میں حکومت کی طرف سے کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ وزیر خزانہ تھے تو انکم ٹیکس 15 فیصد تھا، جو اب بڑھ کر 49.5 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے وفاقی حکومت کے غیر ضروری اخراجات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 22 ارب روپے کے اخراجات اور پی ایس ڈی کی مد میں 700 ارب روپے اراکین اسمبلی کو دیے جا رہے ہیں، جبکہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آتے۔
ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمتیں سری لنکا، انڈونیشیا، ملائیشیا، ساؤتھ افریقہ، کینیا، اور ایتھوپیا سے بھی زیادہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکمران طبقے کی ناقص حکمرانی عوام کے لیے زحمت بن چکی ہے۔
انہوں نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے ذریعے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سزا ملنا درست ہے، مگر بشریٰ بی بی کو سزا دینا عجیب لگتا ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہیں تھا۔
ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیا کہ پاکستان ہر سال 25 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادا کرتا ہے، جن میں سے 20 ارب ڈالر پکے قرضوں اور 5 ارب ڈالر دیگر مدات میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے قرضوں کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، لیکن اس کا مثبت عمل دخل نظر نہیں آ رہا۔
انہوں نے سندھ میں تعلیمی پسماندگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے وزیراعلیٰ کا اپنا حلقہ بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی تعلیم تمام صوبوں سے پیچھے ہے، جو عوامی ترقی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سندھ میں 18 سال سے پاکستان پیپلز پارٹی، پنجاب میں 13 سال سے ن لیگ اور خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، لیکن کسی بھی حکومت نے عوام کے مسائل کا ادراک نہیں کیا۔
انہوں نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “ووٹ کو عزت دو” کا نعرہ لگانے کے باوجود اقتدار کی سیاست کو ترجیح دی گئی۔
انہوں نے مریم نواز کی قیادت میں کرپشن کے الزامات پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ شہباز شریف کے دور میں پنجاب میں کرپشن کی باتیں نہیں ہوتی تھیں، لیکن اب معاملات مختلف ہیں۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر مفتاح اسماعیل نے عوام کے مسائل حل کرنے اور حکومتی پالیسیوں میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News