کراچی میں ایک بھی ٹریفک حادثہ نہیں ہونا چاہیے، وزیر توانائی سندھ

وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے کراچی پریس کلب میں گورننگ باڈی کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی، جس دوران انہوں نے سندھ اور چین کے درمیان حالیہ معاہدوں اور کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے حوالے سے اہم نکات پیش کیے۔
ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ چین کے دورے کے دوران مختلف معاہدے (ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ان معاہدوں میں کراچی سرکلر ریلوے اور بس لائن کے منصوبوں کے علاوہ سکھر، کراچی اور حیدرآباد کے موٹرویز کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ چینی کمپنیاں سندھ میں کام کرنے کے لیے بہت دلچسپی رکھتی ہیں، جس سے صوبے کی ترقی کے امکانات روشن ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں ناصر حسین شاہ نے کراچی کے حوالے سے سندھ حکومت کے عزم کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ کراچی والے بھی ہمارے ہیں اور سندھ حکومت بھی کراچی والوں کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی چیف منسٹر سندھ کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں سینئر وزیر شرجیل میمن اور دیگر وزرا نے شرکت کی۔
ٹریفک حادثات کی روک تھام کے حوالے سے وزیر توانائی نے کہا کہ اس پر مکمل طور پر عمل درآمد ہوگا اور کراچی میں ایک بھی ٹریفک حادثہ نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جو اس طرح کی بات کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ناصر حسین شاہ نے آفاق احمد کو اپنے لیے قابل احترام شخصیت قرار دیا اور کہا کہ کم عمر ڈرائیورز کے معاملے پر قانون سازی پر مشاورت جاری ہے تاکہ ٹریفک حادثات کو مزید روکا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈومیسائل کے قوانین کے تحت نوکریاں دی جا رہی ہیں اور یہ نوجوانوں کا حق ہے کہ انہیں ان کی محنت کے مطابق مواقع ملیں۔
اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ بچوں کی حوصلہ شکنی نہ کی جائے، اور ان کے لیے بہتر مواقع فراہم کیے جائیں۔
انہوں نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشرف دور میں جب وہ اقتدار میں تھے تو کوٹہ سسٹم ختم کرنے کا موقع تھا، مگر انہوں نے ایسا کیوں نہیں کیا؟
وفاقی ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک سندھ کے لیے ترقیاتی فنڈز میں کمی کی گئی تھی، تاہم چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی وجہ سے وفاق نے اب سندھ کے لیے ترقیاتی بجٹ مختص کیا ہے۔
کراچی میں ہونے والی ترقی پر بات کرتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ کراچی کے لیے گرین لائن منصوبہ ضروری ہے اور یہ شہر سندھ کا دل ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کراچی میں لوگ تفریح کے لیے نہیں، بلکہ بسنے کے لیے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد سندھ میں پیپلز پارٹی کو ہمدردی کا ووٹ ملا تھا اور اس کے بعد پارٹی نے اکثریت حاصل کی تھی۔
وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحادی حکومت کے قیام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مسلم لیگ ن نے بعد میں ان کے خلاف اتحاد بنایا، مگر پھر بھی پیپلز پارٹی کو سندھ میں اکثریت حاصل ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

