Advertisement

ایم کیو ایم کی کے الیکٹرک پر کڑی تنقید

ایم کیو ایم کی کے الیکٹرک پر کڑی تنقید

ایم کیو ایم کی کے الیکٹرک پر کڑی تنقید

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی حسان صابر اور حفیظ الدین نے کے الیکٹرک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی حسان صابر نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کےالیکٹرک نے تاروں سے تانبا نکال کر بیچا، سردیوں میں بھی طویل لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جب کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ نااہل ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے عدالت سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کا لائسنس رینیو کیا گیا جس کو دیکھا جانا چاہیے اور کے الیکٹرک کے اعمال پر اعلیٰ عدلیہ نوٹس لے۔ احتجاج سے بھی نااہل انتظامیہ کو کوئی فرق نہیں پڑتا جب کہ صرف ایک ماہ کا بل ادا نہ کرنے پر بھی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔

حسان صابر کہتے ہیں کہ کے ایم سی کے چارجز بھی کے الیکٹرک کے ذریعےوصول کیے جارہے ہیں، کراچی والوں سے بجلی کی مد میں اضافی سرچارجز لیے جاتے ہیں، کے الیکٹرک کراچی میں ناکام ہوگئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی والوں کے ساتھ کے الیکٹرک کے ظلم کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ بجلی کا استعمال کم ہونے کے باوجود بجلی میئسر نہیں ہے، کےالیکٹرک کی نااہلی 2004 سے ہی سامنے آگئی تھی۔

Advertisement

دوسری جانب رہنما ایم کیوایم حفیظ الدین کا بول نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کے الیکٹرک پر کمیشن بننا چاہیے، کے الیکٹرک اور کے ایم سی نے کراچی کو تباہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو کورونا کی سبسڈی دینی تھی لیکن وہ عدالت سے اسٹے لیتی رہی ہے۔ بطور چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی صنعت کال کرتا ہوں تو یہ آتے نہیں، کےالیکٹرک کو اب فائنل نوٹس دیا ہے جب کہ کےالیکٹرک پر کمیشن بننا چاہیے۔

واضح رہے کہ کے الیکٹرک بجلی کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور 200 ارب روپے کی حکومتی سبسڈی کے باوجود بھی ایک میگا واٹ تک بجلی پیدا نہیں کرسکی ہے جب کہ کے الیکٹرک پر 9 فیصد شیئرز رکھنے والا الجمیح کروپ غیر قانونی طور پر قابض ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
شکتی سائیکلون کے اثرات، کوئٹہ میں گرد و غبار کا طوفان، حدِ نگاہ صفر کے قریب
کراچی میں جرائم بے قابو، 9 ماہ میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں 50 ہزار کے قریب پہنچ گئیں
سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس سے پیپلز پارٹی کا واک آؤٹ، ن لیگ سے معافی کا مطالبہ
سرکاری کمپنیوں کے سی ای اوز کی تنخواہوں میں بے تحاشا اضافہ، سینیٹ کمیٹی نے سوالات اٹھا دیے
اقوام متحدہ، مہاجرین کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، امیر مقام کا خطاب
ایف پی سی سی آئی کا تجارتی خسارے میں خطرناک اضافے پر اظہار تشویش
Advertisement
Next Article
Exit mobile version