Advertisement

ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ نہیں آئے گا، پاکستان اور آئی ایم ایف کا اتفاق

ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ نہیں آئے گا، پاکستان اور آئی ایم ایف کا اتفاق

ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ نہیں آئے گا، پاکستان اور آئی ایم ایف کا اتفاق

پاکستان اور آئی ایم ایف نے اتفاق کیا کہ ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ نہیں آئے گا۔

مذاکرات کے دوران 605  ارب کا شارٹ فال پورا کرنے کے لیے متبادل پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیا ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) مشن کو مذاکرات کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شارٹ فال پورا کرنے کیلئے عدالتوں میں ٹیکس مقدمات جلد نمٹائے جائیں گے، ٹیکس مقدمات نمٹا کر شارٹ فال پورا کیاجائے گا۔

ذرائع کے مطابق بریفنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ  سپریم کورٹ میں 10 مارچ کو سپر ٹیکس کے حوالے سے اہم سماعت ہو گی، جبکہ ایف بی آر کو سپر ٹیکس کی مد میں 157 ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں، اس کے علاوہ بینکوں میں ایڈوانس ڈیپازٹ ریشو پر ٹیکس کی مد میں 72 ارب روپے کا ٹیکس ملا ہے۔

اس موقع پر ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ نہ لانے پر اتفاق کیاگیا، جبکہ آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثہ جات پر ستمبر تک ڈیجیٹل پورٹل لانچ کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے، اس کے علاوہ آج سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنے کا تیار ڈرافٹ آئی ایم ایف کو دیا جائے گا، بنچ مارک کو مکمل کرنے کیلئے مزید وقت نہ ملنے کے باعث پراگریس ہو چکی ہے۔

Advertisement

مذاکرات کے دوران  آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم میں بچوں کے تعلیمی ادارے بھی بتائے جائیں، اس کے علاوہ گھر کی آمدن کے ذرائع بتائے جائیں، میاں بیوی دونوں کے اثاثے ، پاور آف اٹارنی تک کی معلومات دی جائیں۔

ایکسٹرنل فنانسنگ کے حوالے سے بھی مشن کو مذاکرات کے دوران بریفنگ دی گئی کہ چائنیز مارکیٹ میں رواں مالی سال 30 کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈز کے اجراء کا پلان ہے،1  ارب ڈالر یورو بانڈز کے اجرا کا منصوبہ مالی ضرورت پر منحصر ہے۔

 دوران مذاکرات دوست ممالک سے 3 برسوں کے لیے 9 ارب ڈالر قرض رول اوور پر بھی بریفنگ دی گئی، جس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے ایف بی آر سے اہم اختیارات واپس لے لیے ہیں۔

آئی ایم ایف کو بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا،  ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کردیا گیا ہے، جبکہ ایف بی آر صرف ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے ٹیکس تجاویز پرعمل درآمد پر توجہ دے گا۔

 ذرائع کے مطابق ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ وریونیو کو رپورٹ کرے گا، ٹیکس پالیسی آفس حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کرے گا۔

 واضح رہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی اور وصولی کوخودمختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، جبکہ پالیسی یونٹ آفس انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی کی پالیسی رپورٹس وزیرخزانہ کو پیش کرے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
افغانستان کی جگہ زمبابوے سہ ملکی سیریز میں شامل ہوگیا
افغانستان نے تمام احسانات فراموش کر کے جارحیت کی ، شاہد آفریدی
پیپلزپارٹی  نے وفاقی حکومت کو وعدوں پر عملدرآمد  کے لئے  ایک ماہ کی مہلت  دیدی
ملک کو معاشی دفاعی و سفارتی لحاظ سے مستحکم کر دیا ، وزیراعظم شہباز شریف
حکومت کی پیپلزپارٹی کو ایک بار پھر کابینہ میں شمولیت کی دعوت
شمالی وزیرستان؛ سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کا خود کش حملہ ناکام بنادیا، 4 دہشتگرد جہنم واصل
Advertisement
Next Article
Exit mobile version