مشرف دور میں جنگ دہشتگردی کیخلاف جنگ نہیں تھی، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے جعفر ایکسپریس سانحے پر مستعفی ہونے کی پیشکش کردی
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مشرف دور میں جنگ دہشتگردی کیخلاف جنگ نہیں تھی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے پنا دائرہ کار بڑھانے کے لیے شام، عراق اور افغانستان میں فوجیں بھیجیں، میں ان جنگوں کو دہشتگردی کے خلاف جنگیں نہیں سمجھتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ان تمام جنگوں میں امریکہ کبھی کسی کے ساتھ ہوتا تھا اور کبھی کسی کے ساتھ، دہشتگرد کو گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کرنا ہماری ایک ذمہ داری تھی جسے پورا کیا۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہا ہے، دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکہ کے موجود صدر یہ تسلیم کرتے ہیں کہ افغانستان سے انخلا کے وقت اسلحہ وہاں نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، امریکہ اپنی غلطی تسلیم کر رہا ہے، اسلحہ واپس منگوانے سے دہشتگردی کی کارروائیوں میں کمی آئے گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی مفاہمت والی بات ہی نہیں کی، وہ اسلام آباد پر تین سے چار حملے کر چکے ہیں، اب عید کے بعد ایک اور حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید یہ بھی کہا کہ اس کے بعد مفاہمت کی سیاست کے بجائے مزاحمت کی سیاست ہونی چاہیے، خیبر پختونخوا حکومت کو بھی دہشت گردی کے حوالے سے ذمہ داری اٹھانی چاہیے، دہشت گردی کے خلاف ان کی پرفارمنس زیرو ہے وہ صرف اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News