یہودیوں نے انبیاء کو نہیں بخشا، تو مسلم حکمرانوں کو کیا چھوڑیں گے، حافظ نعیم الرحمن

اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے زیر اہتمام شاہراہ فیصل پر منعقد ہونے والا “یکجہتی غزہ مارچ” ایک عظیم الشان مظاہرہ بن گیا، جس میں لاکھوں شہریوں نے شرکت کر کے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
مارچ میں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی و مقامی قائدین، فلسطینی نمائندگان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم ابش صدیقی نے اپنے خطاب میں اہل کراچی اور جماعت اسلامی کو اس تاریخی مارچ کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج اہل کراچی نے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔
امت کا ہر فرد جانتا ہے کہ اب جہاد فرض ہوچکا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ قومی قیادت خصوصاً آرمی چیف کھل کر جہاد کا اعلان کرے۔
مارچ سے فلسطین سے آڈیو خطاب کرتے ہوئے شیخ مروان ابو العاص نے پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہماری مساجد، گھروں اور اسپتالوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
اہل غزہ پاکستانی بھائیوں کی دعاؤں اور حمایت کے شکر گزار ہیں۔ مسجد اقصیٰ کی آزادی انشاء اللہ قریب ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے کہا یہ کراچی کا دل ہے جو آج غزہ کے ساتھ دھڑک رہا ہے۔ اہل غزہ نے مغربی قوتوں کے خلاف مزاحمت کا علم بلند رکھا ہے، جبکہ مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان، حافظ نعیم الرحمٰن نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کراچی نے ثابت کر دیا کہ یہ شہر امت مسلمہ کا حقیقی ترجمان ہے۔
60 سے 70 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور عالمی ادارے صرف قراردادوں تک محدود ہیں۔ مسلم دنیا کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہودیوں نے انبیاء کو نہیں بخشا، تو مسلم حکمرانوں کو کیا چھوڑیں گے؟ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان تمام مسلم ممالک کو اکٹھا کر کے ایک مؤثر لائحہ عمل تشکیل دے۔
مارچ میں عوام کی جانب سے “بائیکاٹ اسرائیل” مہم کو بھرپور حمایت ملی، اور مقررین نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ سفارتی، معاشی اور اخلاقی سطح پر فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News