قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس؛ واہگہ بارڈر، فضائی حدود اور بھارت سے ہر قسم کی تجارت بند

قومی سلامتی کا اجلاس؛ واہگہ بارڈر، فضائی حدود اور بھارت سے ہر قسم کی تجارت بند
اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں واہگہ بارڈر، فضائی حدود اور بھارت سے ہر قسم کی تجارت فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اہم اجلاس ہوا جس میں بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات اور پہلگام واقعے کے بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی آبی جارحیت پر سخت ردعمل دیتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کوشش کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ بھارت کی کسی بھی آبی یا سرحدی مہم جوئی کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
فضائی حدود اور بھارت کے ساتھ تجارت بند
اعلامیے میں بتایا گیا کہ دوران اجلاس تمام بھارتی ایئر لائنز کے طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے اور بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت بھی فوری بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق بھارت کے دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا اوربھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جو 30 اپریل 2025 سے مؤثر ہوگا۔
بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ
جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سارک ویزا ایگزمپشن اسکیم کے تحت تمام بھارتی شہریوں کو جاری کیے گئے ویزے بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں اور بھارتی ایئرلائنز کے تمام طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود فوری بند کر دی گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے واہگہ بارڈر بند کرنے اور بھارت کے ساتھ ہر قسم کی دوطرفہ تجارت فوری طور پر معطل کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی بھارتی کوشش ناقابل قبول قرار
اس کے علاوہ اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی بھارتی کوششوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ قومی سلامی اجلاس میں پہلگام حملے میں سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا گیا لیکن پاکستان پر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے 23 اپریل 2025 کو اعلان کردہ بھارتی اقدامات کو یکطرفہ اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس تقریباً ڈھائی گھنٹے جاری رہا تھا جس میں داخلی و خارجی سیکیورٹی صورتحال، سفارتی اقدامات، اور قومی سلامتی کے دیگر پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ اور معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگر اعلیِٰ حکام شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

