قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ

قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی پر حکومت کے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جارہے ہیں، حکومت باہمی دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے۔
پی پی ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے، تاہم پیپلزپارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، پیپلزپارٹی قومی اسمبلی میں کورم کی نشاندہی نہیں کرے گی، کورم کی نشاندہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، تاہم قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا بیس نکاتی ایجنڈا جاری ہوچکا ہے، اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی اور وقفہ سوالات، توجہ دلاؤ نوٹسز پیش کیے جائیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے جبکہ صدارتی خطاب پر بحث بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

