وزیراعظم نے بغیر ثبوت پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا

وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ملائیشیاء کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کے درمیان آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
ٹیلی فونک رابطہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پہلگام واقعہ کے بعد سے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں خطے میں کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے بغیر کسی ثبوت کے اس واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد کر دیا اور اس واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے بین الاقوامی، شفاف، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو دہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ بھارت کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا ہے، نادیہ خان
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیاء کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کی ہے، وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کے طور پر پاکستان کے کردار اور اس کوشش میں اس کی زبردست قربانیوں کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی مغربی سرحد پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اس طرح کے تنازعہ میں الجھنا نہیں چاہتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔
دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیاء تعلقات پر بھی تبادلہء خیال کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اس سال ملائیشیاء کا سرکاری دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیاء کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

