اربوں کی بچت چھوڑ کر مہنگی آؤٹ سورسنگ؟ کے پی ٹی کے فیصلے سے 6 سو ملازمین پریشان

کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) نے بندرگاہ پر موجود چار نئی ٹگس (جہازوں کو برتھ پر لانے والی کشتیوں) کو ٹھیکے پر دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس سے ادارے میں کام کرنے والے 600 ملازمین کے روزگار پر سنگین خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
پورٹ ذرائع کے مطابق، کے پی ٹی کی جانب سے نئی ٹگس کو ٹھیکے پر دینے کا اقدام پورٹ قاسم ماڈل کی طرز پر کیا جا رہا ہے، جہاں ٹگس آپریٹرز بیرون ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور سالانہ تقریباً 700 ملین روپے چارج کرتے ہیں۔
دوسری جانب، کے پی ٹی کے اپنے تجربہ کار ٹگ آپریٹرز گزشتہ 30 برس سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور ادارے کو سالانہ صرف 200 ملین روپے میں یہ سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ٹگس کی آپریٹنگ سروس کو آؤٹ سورس کیا گیا تو اس کی لاگت دگنی سے بھی زیادہ ہو جائے گی، جس کا براہِ راست بوجھ قومی خزانے پر پڑے گا۔ ملازمین نے اس فیصلے کو قومی مفاد کے منافی قرار دیتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پورٹ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کے پی ٹی پر پہلے سے موجود چار پرانی ٹگس میں سے تین طویل عرصے سے خراب ہیں، جنہیں کئی سال گزرنے کے باوجود درست نہیں کرایا گیا۔ اسی پس منظر میں نئی ٹگس کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تاہم ملازمین اور ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی عملہ بین الاقوامی معیار کا اسکلڈ اسٹاف ہے اور وہ یہ خدمات مؤثر اور کم لاگت میں انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس معاملے پر کے پی ٹی بورڈ کا حتمی فیصلہ آئندہ اجلاس میں متوقع ہے، جبکہ متاثرہ ملازمین کی جانب سے احتجاج کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News