Advertisement

ایران کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، دورہ کرکے دلی مسرت ہوئی، وزیراعظم

ایران کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، دورہ کرکے دلی مسرت ہوئی، وزیراعظم

تہران: وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، دورہ کرکے دلی مسرت ہوئی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک ایران دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور باہمی تعاون کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی۔

ایرانی صدر کا اظہار خیال

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دہائیوں پر محیط گہرے ثقافتی اور تاریخی روابط موجود ہیں۔ دونوں ممالک کی پالیسیوں میں مماثلت پائی جاتی ہے، خصوصاً او آئی سی کے پلیٹ فارم پر دونوں کا مؤقف یکساں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سیاست، معیشت اور بین الاقوامی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی ہے۔ سرحدی علاقوں میں انسداد دہشت گردی کے لیے قریبی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

Advertisement

ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی اور خوشحالی امن کے بغیر ممکن نہیں اور ایران و پاکستان فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ فلسطین میں جاری نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

ایرانی صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ایران کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس کے مثبت نتائج کی امید ظاہر کی۔

شہباز شریف کا خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور برادر ملک کا دورہ کرنا باعث مسرت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات نہایت تعمیری اور مفید رہی جس میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تفصیل سے گفتگو ہوئی۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔ ایران اور پاکستان کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتے بہت مضبوط ہیں۔

Advertisement

وزیراعظم نے ایرانی صدر کی جانب سے خطے میں کشیدگی پر تشویش کے اظہار کا بھی شکریہ ادا کیا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بہترین سفارتکار ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی بہادر افواج کی دلیرانہ کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی عوام کی طاقت سے کامیابی حاصل کی۔ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے جو خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے ہمیشہ بات چیت کو ترجیح دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پانی کے مسئلے اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ایران سے بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم اگر کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے۔ غزہ کی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ اب تک 50 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں اور وقت کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری فوری اور مستقل جنگ بندی کو یقینی بنائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور پرامن مقاصد کے لیے ایران کے سول جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

وزیر اعظم ایران پہنچ گئے

Advertisement

یاد رہے کہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے بعد اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے تھے  جب کہ ان کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے۔

اعلیٰ سطحی وفد میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیرِ داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ اور معاونِ خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی شامل ہیں۔

تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پہنچنے پر ایرانی وزیرِ داخلہ اسکندر مومنی، ایران میں پاکستان کے سفیر رضا امیری مقدم اور پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مدثر ٹیپو نے وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔

اس موقع پر ایرانی فوج کے چاک و چوبند دستے نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو سلامی پیش کی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سندھ پولیس کی گھوٹکی میں بڑی کارروائی ، 12 بدنام زمانہ ڈاکو مارے گئے
سیکیورٹی فورسز سے متعلق بیان ، محسن نقوی کا سہیل آفریدی سے معافی کا مطالبہ
صحت کی دیکھ بھال انسان کی پیدائش سے شروع ہوتی ہے، مصطفیٰ کمال
ٹرمپ کی شٹ ڈاؤن پالیسی، سیکڑوں پروازیں معطل، ایئرلائنز مشکلات کا شکار
27 آئینی ترمیم پر مشاورت کیلیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس دوبارہ شروع
پاک افغان مذاکرات میں پش رفت ، دفتر خارجہ نے ڈیڈ لاک کی تردید کر دی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version