کراچی: ملیر جیل سے 150 سے زائد قیدی فرار؛ 60 دوبارہ گرفتار، مفروروں کی تلاش جاری

کراچی: پیر کی شب زلزلے کے جھٹکوں کے دوران شہر کی سب سے بڑی جیل ’’ملیر جیل‘‘ میں غیر معمولی بد نظمی پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں 150 سے زائد قیدی دیوار توڑ کر فرار ہو گئے۔
جیل حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اب تک 60 سے زائد قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔
زلزلے کے باعث ملیر جیل میں قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالا گیا تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے، اس دوران جیل میں بدنظمی اور ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی کی، اسلحہ چھین کر فائرنگ کی اور ماڑی کا گیٹ توڑ کر فرار ہوگئے۔
ڈی آئی جی جیلز کراچی محمد حسن سہتو کے مطابق قیدیوں نے پولیس اہلکاروں پر تشدد بھی کیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق کچھ قیدی دیواریں پھلانگ کر جبکہ کچھ گیٹ توڑ کر فرار ہوئے۔ ملیر جیل میں قیدیوں کی کل گنجائش 2400 ہے جبکہ موجودہ وقت میں جیل میں 6000 قیدی موجود ہیں۔
جھڑپوں میں ایک قیدی ہلاک، متعدد زخمی
جیل سے فرار کی کوشش کے دوران فائرنگ اور دھکم پیل کے نتیجے میں ایک قیدی ہلاک ہوگیا جبکہ 3 قیدی، 3 ایف سی اہلکار اور 2 جیل پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حکومتی اقدامات اور تفتیش
وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے میڈیا سے گفتگو میں واضح کیا کہ ابتدائی اطلاعات میں جیل کی دیوار ٹوٹنے کی بات سامنے آئی تھی، تاہم اب یہ تصدیق ہو چکی ہے کہ قیدی مرکزی گیٹ توڑ کر فرار ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فرار ہونے والے قیدی کسی سنگین جرم میں ملوث نہیں تھے، تاہم تحقیقات جاری ہیں اور حتمی رپورٹ کے بعد ہی مکمل تفصیلات سامنے آئیں گی۔
مزید پڑھیں: ملیر جیل میں قیدی نے ایڈز مثبت آنے پر خودکشی کرلی
وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ پولیس، رینجرز اور ایف سی نے جیل کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور سرچ آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، مفرور قیدیوں کی تلاش جاری ہے اور مختلف علاقوں جیسے قذافی ٹاؤن، شاہ لطیف اور بھینس کالونی سے متعدد قیدیوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
محکمہ جیل کا نوٹس اور آئندہ لائحہ عمل
وزیر جیل سندھ علی حسن زرداری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیلز اور ڈی آئی جی جیلز سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ واقعے میں اگر کسی افسر کی کوتاہی ثابت ہوئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
مزید برآں متعلقہ علاقوں کو کارڈن آف کر کے سرچ آپریشن کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔
زلزلے کی لہر جاری
واضح رہے کہ کراچی میں اتوار سے اب تک 11 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، پیر کی رات 12 بج کر 53 منٹ پر ایک اور جھٹکا آیا جس کی شدت 3.4 ریکارڈ کی گئی۔
علاوہ ازیں لانڈھی سمیت دیگر علاقوں میں کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں اور شہری خوف کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News