سوات میں سیلابی ریلے سے تباہی؛ 7 افراد جاں بحق، متعدد لاپتہ، ریسکیو آپریشن جاری

سوات: خیبرپختونخوا کے سیاحتی علاقے سوات میں شدید بارشوں کے باعث دریائے سوات میں آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد دریا برد ہو گئے۔
ریسکیو حکام نے 7 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں جبکہ باقی کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ڈسکہ سے سیر کے لیے آئے ہوئے ایک شہری عدنان کے مطابق ان کا خاندان دریائے سوات کے کنارے ناشتہ کر رہا تھا کہ اچانک تیز رفتار پانی کا ریلہ آیا جس کے نتیجے میں 4 خواتین اور 6 بچے اس میں بہہ گئے۔
ریسکیو آپریشن جاری، مشکلات درپیش
ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل شاہ فہد کے مطابق اب تک 30 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ سیلاب کے باعث 5 مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کا بہاؤ شدید ہے، جس کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ 80 اہلکار آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، اب تک 2 بچوں سمیت 4 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، خراب موسم، تیز پانی اور دشوار گزار راستے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
حکام کی جانب سے انتباہ
ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
مزید پڑھیں: موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی؛ الرٹ جاری
ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق دریا کے قریب جانے پر پہلے سے ہی دفعہ 144 نافذ ہے لیکن اس کے باوجود سیاح احتیاطی ہدایات پر عمل نہیں کر رہے۔
وزیراعظم کی ہدایات
وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور ان کے لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔
انہوں نے متعلقہ اداروں کو لاپتہ افراد کی جلد تلاش مکمل کرنے اور ریسکیو سرگرمیوں کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت دی ہے۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کی جانب سے سیاحوں کو بچانے کی کوششوں کو سراہا اور ہدایت کی کہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب حفاظتی اقدامات کو مزید سخت اور مربوط بنایا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News