سزا یا ہرجانہ ! بلوچستان میں قتل کی گئی خاتون کون تھی،آخری الفاظ کیاکہے؟

مقتولہ کون تھی ؟/ فوٹو
سزا یا ہرجانہ ! بلوچستان میں قتل کی گئی خاتون کون تھی،آخری الفاظ کیاکہے؟ ۔ مختصرکہانی سامنے آگئی جس نے معاملے کا بڑی حد تک خلاصہ بھی کردیا۔
قتل کیے جانے والا جوڑا کوئٹہ کے نواح میں آباد براہوی قبائل سے تعلق رکھتاتھا۔
خیال کیاجارہاہے کہ یہ واقعہ کوئٹہ کے نواح میں پہاڑی علاقے مارواڑ یا ڈیگاری میں پیش آیا۔ تاہم متعلقہ پولیس کے مطابق ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔
’’صرف گولی کی اجازت ہے،اس کے علاوہ کچھ نہیں‘‘، مقتولہ کے اخری الفاظ
ویڈیو میں موجود مرد اور خاتون براہوی زبان میں بات کر رہے تھے۔ خاتون نے کہا کہ’’صرف گولی کی اجازت ہے،اس کے علاوہ کچھ نہیں‘‘۔
یہ سفاکانہ واقعہ انسانی وقار اور معاشرتی اقدار کی توہین اور ناقابل برداشت ہے۔ قتل کرنے والے بعض افراد نے خاتون کو ہرجانے کی پیشکش کی مگرخاتون نے صرف موت کو ترجیح دی۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے نواح میں کئی براہوی قبائل موجودہیں۔ جوڑے کا تعلق انہی قبائل سے ہوسکتاہے۔ جرگے منعقد کرکے خودساختہ سزائیں تجویز کرنا معمول ہے۔
مقامی جرگے نے ہی اس جوڑے کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم قاتلوں نے سزا یا ہرجانہ تجویز کرنے کی کوشش کی جسے خاتون نے اپنے آخری لفظوں میں سختی سے مستردکردیا۔
قتل کیے جانے والے جوڑے کی تاحال باضابطہ شناختی تصدیق نہیں ہوسکی۔ دستیاب معلومات کے مطابق یہ واقعہ پسند کی شادی کا شاخسانہ تھا۔
ذرائع نے مقتولہ کا نام بانو عرف شیتل بتایاہے۔ جبکہ بتایاگیاہے کہ یہ واقعہ عیدالاضحیٰ سے قبل پیش آیاہے۔ تاہم ویڈیو اب وائرل ہوئی ہے۔جوڑے نے ڈیڑھ سال قبل گھر سے فرار ہوکر نکاح کیا تھا۔ لڑکی کے گھر والوں نے دھوکے سے گھر بلایا اور جرگے کے حوالے کردیا۔ گولیاں برسانے والوں میں لڑکی کا بھائی بھی شامل تھا۔ والد بھی جائے وقوعہ پر موجوڈ تھا ۔
براہوی قبائل کے دوگروپوں میں نفرت اور تنازع کے دوران پروان چڑھنے والی محبت شادی شدہ جوڑے کے قتل کا سبب بن گئی۔
قاتلوں اور مقتولین کی شناخت کے لیے نادرا سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News