ای سی او اجلاس؛ وزیراعظم کا موسمیاتی چیلنجز، بھارتی جارحیت اور علاقائی تعاون پر دوٹوک مؤقف

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ای سی او اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں، اسرائیلی و بھارتی جارحیت، تجارت، سیاحت اور توانائی تعاون پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔
وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر خانکندی میں ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 16 ویں سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خطے میں پائیدار ترقی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، توانائی تعاون، سیاحت، اور اسرائیلی و بھارتی جارحیت جیسے اہم امور پر پاکستان کا دوٹوک مؤقف پیش کیا۔
ای سی او سمٹ کی میزبانی پر آذربائیجان کو مبارکباد
وزیراعظم نے صدر الہام علیوف کو کامیاب ای سی او سمٹ کی میزبانی پر مبارکباد دی اور خانکندی میں پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف کو بطور سابق چیئرمین ای سی او خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی منظرنامے میں تیزی سے ٹیکنالوجیکل تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور یہ باہمی انحصار اور علم کے پھیلاؤ کا نیا دور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں کیونکہ ای سی او ممالک بھی گلیشیئرز کے پگھلاؤ، گرمی، سیلاب اور قحط جیسے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ دس ممالک میں ہوتا ہے اور 2022 کے تباہ کن سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے 4 نکاتی پلان کا حوالہ دیتے ہوئے کاربن اخراج میں کمی، کاربن مارکیٹ پلیٹ فارم کے قیام اور ماحولیاتی فنانسنگ کو فعال بنانے کی تجاویز دیں۔
اسرائیلی جارحیت اور بھارت کی غیرذمہ دارانہ حرکات پر شدید مذمت
وزیراعظم نے اسرائیل کے ایران پر غیرقانونی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں بدامنی پھیلانے کی سازش ہے۔ انہوں نے بھارتی اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے ساتھ ساتھ سندھ طاس معاہدے کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے لیے خطرناک ہے اور یہ اقدام براہِ راست جارحیت کے مترادف ہوگا۔
فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی
وزیراعظم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے غزہ میں انسانیت کا وجود ہی ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان دنیا میں جہاں کہیں بھی مظلوموں پر ظلم ہو، ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
خطے میں ترقی، تجارت، سیاحت اور توانائی تعاون پر زور
وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او ممالک کو تجارت، سرمایہ کاری، توانائی کوریڈورز، ٹرانسپورٹ اور سیاحت کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو تیز کرنا ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای سی او ٹریڈ ایگریمنٹ کو ایک اہم خطّے کے تجارتی معاہدے کے طور پر بروئے کار لایا جائے۔
انہوں نے لاہور کو 2027 کے لئے ای سی او سیاحت کا دارالحکومت قرار دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لاہور پاکستان کا ثقافتی دل ہے اور تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔
اتحاد و یکجہتی کا عزم
وزیراعظم نے اختتام پر ای سی او ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی اجتماعی توانائی کو مستقبل کے لیے وقف کریں تاکہ لوگوں کو امن، ترقی اور خوشحالی کی زندگی میئسر آسکے۔ پاکستان نے ازبکستان کی جانب سے تعاون کے اسٹریٹجک اہداف 2035 کی بھی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News