ججز سنیارٹی کیس فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے ججز کی سنیارٹی سے متعلق حالیہ فیصلے پر ریاست علی آزاد کی جانب سے نظرثانی کی درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں فیصلے کے اندرونی تضادات کی نشاندہی کرتے ہوئے اہم پیراگراف حذف کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں ججز کی سنیارٹی سے متعلق حالیہ فیصلے پر نظرثانی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ درخواست ریاست علی آزاد کی جانب سے جمع کرائی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت کے فیصلے کے مختلف پیراگراف ایک دوسرے سے متضاد ہیں، جس سے قانونی ابہام پیدا ہو رہا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ فیصلے کے پیراگراف نمبر چار کو بعد کے پیراگراف نمبر سات اور آٹھ میں رد کر دیا گیا ہے۔ پیراگراف چار میں تسلیم کیا گیا تھا کہ ججز کا تبادلہ صرف صدرِ پاکستان ہی آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت کرسکتے ہیں اور یہ آرٹیکل صدر کو چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کا پابند بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار نے ججز سنیارٹی کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا
تاہم بعد کے پیراگراف سات اور آٹھ میں صدرِ مملکت کو ازخود سنیارٹی طے کرنے اور ججز کے تبادلوں کا اختیار دینے کی بات کی گئی ہے جو آئین اور عدالتی عمل سے متصادم ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ فیصلے میں صدر پاکستان کو سروس ریکارڈ دیکھ کر جج کی سنیارٹی طے کرنے کا کہا گیا حالانکہ آئینی طور پر یہ کام صرف چیف جسٹس پاکستان کی مشاورت سے ہی ممکن ہے۔
ریاست علی آزاد نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ فیصلے کے پیراگراف سات اور آٹھ پر نظرثانی کی جائے اور ان کی ہدایات واپس لی جائیں تاکہ آئین کے تحت ججز کے تقرر اور تبادلے کا عمل شفاف، متوازن اور آئینی اصولوں کے مطابق رہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News