خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ خیبر پختونخوا کے متاثرین کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا اور ہدایت دی کہ تمام وفاقی ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مزید تیزی لائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں، خدمت کا ہے، ہمیں مصیبت زدہ پاکستانیوں کے دکھوں پر مرہم رکھنا ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں وفاق اور صوبے کی تفریق نہیں ہونی چاہیے، ہر متاثرہ شخص تک امداد پہنچائی جائے۔
متاثرہ علاقوں میں بحالی کیلئے فوری اقدامات کی ہدایات
وفاقی وزراء کو ہدایت دی گئی کہ وہ خود متاثرہ علاقوں میں جائیں اور ریلیف و بحالی آپریشن کی نگرانی کریں۔
وزارت صحت کو فوری طور پر طبی کیمپ اور ادویات کے ساتھ میڈیکل ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجنے کی ہدایت کی گئی۔
وزارت مواصلات، این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او کو ہدایت کی گئی کہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی کو اولین ترجیح دیں۔
وزیر بجلی کو ہدایت دی گئی کہ وہ بجلی کی بحالی کے عمل کو خود مانیٹر کریں۔
مزید پڑھیں: سیلاب اور بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد335 سے تجاوز، پاک فوج کا ریلیف آپریشن مزید تیز
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو متاثرین کی مدد کیلئے فوری طور پر متحرک کرنے کا حکم دیا گیا۔
وزارت خزانہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ این ڈی ایم اے کو فوری وسائل فراہم کرے۔
این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کی بریفنگ
اجلاس میں این ڈی ایم اے اور مختلف وزراء نے اب تک کی امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی اور بتایا کہ اب تک 456 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہی،400 سے زائد ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں مسلسل امدادی اشیاء کے ٹرک روانہ کیے جا رہے ہیں،126 ملین روپے سے زائد کا نقصان ابتدائی اندازے کے مطابق ہو چکا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو ترجیحی بنیادوں پر امدادی اشیاء فراہم کی جائیں اور اشیاء کی مقدار میں فوری اضافہ کیا جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مون سون سیزن ستمبر کے دوسرے ہفتے تک جاری رہے گا، اب تک 6 اسپیل گزر چکے ہیں جبکہ مزید 2 اسپیل متوقع ہیں۔
دوران اجلاس آخری فرد کی مدد تک متعلقہ وفاقی وزراء کو متاثرہ علاقوں میں موجود رہنے کی بھی ہدایت دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، احسن اقبال، مصدق ملک، احد چیمہ، عطاء تارڑ، امیر مقام، اویس لغاری، سردار محمد یوسف، میاں معین وٹو، معاون خصوصی مبارک زیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے اختتام پر سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

