Advertisement

بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین

بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین

اسلام آباد: بنگلا دیش کے عوامی جمہوریہ کے وزیرِ خزانہ نے وفاقی محتسب برائے ٹیکس (ایف ٹی او) سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔

اس دورے کا مقصد پاکستان کے محتسب نظام کا مطالعہ کرنا اور بنگلا دیش میں اسی طرز کا ادارہ قائم کرنے کے لیے باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا، یہ دورہ خطے میں بہتر حکمرانی، جواب دہی اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوا۔

وفد کا خیرمقدم وفاقی محتسب برائے ٹیکس، ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کیا، ان کے ہمراہ مسٹر خالد جاوید، رجسٹرار ایف ٹی او اور مسٹر الماس علی جووندہ، مشیر (قانونی) بھی موجود تھے۔

مسٹر جووندہ نے محتسب نظام کی تاریخ، دائرۂ کار اور عملی ڈھانچے پر جامع بریفنگ دی اور کہا کہ جب انصاف کا حصول ایک مشکل اور مہنگا عمل بن چکا ہے، وہاں محتسب ادارہ عوام کے لیے تیز، منصفانہ اور بلا معاوضہ انصاف کا ذریعہ بن کر اُبھرا ہے۔

ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے وفد کو محتسب ادارے کی فکری و تاریخی بنیادوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عوامی جواب دہی کا تصور حضرت عمرؓ کے دورِ خلافت سے شروع ہوا، جہاں حکومتی اہلکار عوام کے سامنے جواب دہ تھے۔

Advertisement

بعد ازاں یہ نظام سلطنتِ عثمانیہ کے دور میں نکھرا، سویڈن میں باقاعدہ ادارے کی صورت اختیار کی اور بعد میں اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے ذریعے دنیا کے 140 سے زائد ممالک میں نافذ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں محتسب نظام 1983 میں وفاقی محتسب (وفاقی محتسب سیکرٹریٹ) کے قیام سے شروع ہوا، جس نے بعد میں مختلف خصوصی محتسب اداروں کی بنیاد رکھی۔ اس وقت ملک میں پانچ وفاقی محتسب ادارے کام کر رہے ہیں، جن میں وفاقی محتسب برائے ٹیکس کا ادارہ (قائم شدہ 2000ء) ٹیکس دہندگان کی شکایات کے ازالے کے لیے مؤثر قانونی اختیار رکھتا ہے۔

ڈاکٹر آصف نے ایف ٹی او آرڈیننس 2000 کی اہم شقوں پر روشنی ڈالی، جن میں شکایات کے اندراج، دائرۂ اختیار اور حدودِ کار سے متعلق دفعات شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایف ٹی او شکایات کو شفاف اور بروقت نمٹاتا ہے، شکایت موصول ہونے کے بعد اسے مشیروں کے سپرد کیا جاتا ہے، ایف بی آر کو 15 دن میں جواب دینا لازم ہوتا ہے اور نتیجہ 60 دن کے اندر جاری کیا جاتا ہے۔

ان کے مطابق فیصلوں پر عمل درآمد 45 دن کے اندر یقینی بنایا جاتا ہے جبکہ نافرمانی کی صورت میں تادیبی کارروائی یا قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایف ٹی او پاکستان کا واحد محتسب ادارہ ہے جو ٹیکس ماہرین پر مشتمل ہے، جس کی بدولت فیصلے تیزی اور مہارت کے ساتھ کیے جاتے ہیں۔ اب تک ادارے نے ٹیکس دہندگان کے حق میں 8 کروڑ روپے سے زائد کی رقوم کی وصولی میں مدد فراہم کی ہے۔

Advertisement

بنگلا دیش کے وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے شفاف، عوام دوست اور مؤثر محتسب نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ دیانت، شفافیت اور خدمتِ عامہ کا مثالی نمونہ ہے۔

انہوں نے ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت اور اصلاحاتی وژن کی تعریف کی اور کہا کہ ایف ٹی او کو ایک معتبر اور قابلِ بھروسہ ادارے میں تبدیل کرنا ان کی شاندار قیادت کا ثبوت ہے۔

دورے کے اختتام پر بنگلا دیش کے وزیرِ خزانہ نے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے احاطے میں یادگاری پودا لگایا، جو دونوں ممالک کے درمیان دوستی، ترقی اور دیرپا تعاون کی علامت ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ریکارڈ
شہرقائد میں ٹریفک کی خلاف ورزی؛ دوسرے روز بھی ڈھائی کروڑ سے زائد کے ای چالان
پاک بحریہ کے بابر کلاس کورویٹ "پی این ایس خیبر" کے فائر ٹرائلز کامیابی سے مکمل
پاک امریکی تجارتی معاہدہ؛ خام تیل کی درآمد کا آغاز ہو گیا
ترک بھائیوں کے کارناموں پر فخر ہے، وزیراعظم کا ترکیہ کے یومِ جمہوریہ پر پیغام
Advertisement
Next Article
Exit mobile version