الجومَیع کی دیوانگی، کراچی کو یرغمال بنالیا گیا، ریاستِ پاکستان کی عزت داؤ پر

کراچی: انگلش ڈیلی سٹی نیوز کراچی نے 27 اکتوبر 2025 بروز پیر کو اپنے ایڈیٹوریل پیج پر کے الیکٹرک اور اس کے اقلیتی شیئر ہولڈر الجومَیع گروپ کی ریاست مخالف سرگرمیوں پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی کے بجلی کے نظام کی تباہی کا اصل ذمہ دار الجومَیع گروپ ہے جو اب حکومتِ پاکستان کو بلیک میل کرنے کی حد تک گرچکا ہے۔ صارفین الجومَیع کے رویّے پر حیران ہیں جب کہ اعلیٰ حکومتی عہدیدار اس کی حرکتوں پر پریشان ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ الجومَیع کی ریاست مخالف سرگرمیوں کی اصل وجہ کیا ہے، وہ سعودی سرمایہ کار پرنس منصور کو کے الیکٹرک کے حصص کی فروخت کے معاملے پر تنازعہ کھڑا کررہا ہے تاکہ حکومتِ پاکستان پر دباؤ ڈال سکے کہ وہ اس کے پرانے کاروباری ساتھی اور ذاتی دوست عارف نقوی (سابق سی ای او، ابراج گروپ) کی رہائی کے لیے مدد کرے جو اربوں ڈالر کے بین الاقوامی فراڈ کیسز میں ملوث ہے۔
کے الیکٹرک کے اقلیتی شیئر ہولڈر الجومَیع گروپ نے پاکستان کے اٹارنی جنرل کو قانونی نوٹس بھیج کر او آئی سی آربیٹریشن میں پاکستان کو گھسیٹنے کی دھمکی دی ہے۔ یہ سب اُس وقت ہو رہا ہے جب حکومتِ پاکستان ان کے حقیقی یا خیالی شکایات کے حل کے لیے ہمیشہ خصوصی تعاون کرتی رہی ہے۔
الجومَیع کا یہ اقدام پاکستان کی نیک نیتی کے ساتھ غداری اور ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے تاکہ ایک معزز سعودی سرمایہ کار کو پاکستان میں سرمایہ کاری سے روکا جاسکے۔ پاکستان کے منہ پر یہ طمانچہ ناقابلِ معافی ہے۔
اگرچہ الجومَیع کے الیکٹرک میں محض اقلیتی شیئرز رکھتا ہے تاہم وہ خود کو حکومت اور میڈیا کے سامنے اکثریتی شیئر ہولڈر ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ تخریبی رویّہ ایک بڑی سازش کا حصہ ہے تاکہ کے الیکٹرک اور کراچی کے شہریوں کو بہتری سے محروم رکھا جائے اور عوام و تاجروں سمیت صنعتکاروں میں حکومت کے خلاف بے چینی پیدا کی جائے۔
الجومَیع گروپ کا اصل مقصد اب بے نقاب ہوچکا ہے جو کہ حکومتِ پاکستان پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ عارف نقوی کی رہائی کے لیے مداخلت کرے جو امریکہ میں 291 سال قید کی سزا کے امکانات کا سامنا کر رہا ہے۔
الجومَیع نہ صرف ایک اہم قومی ادارے (کے الیکٹرک) کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے بلکہ حکومتِ پاکستان اور معزز سعودی سرمایہ کار پرنس منصور کی ساکھ کو بھی عالمی سطح پر بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ کھلی بلیک میلنگ اور سنگین بدنامی ہے۔
حیرت انگیز طور پر اس معاملے کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کے مقدمے سے جوڑنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں، یہ وہی شخص ہے جس نے امریکہ کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے ٹھکانے تک پہنچنے میں مدد کی تھی۔
ڈاکٹر آفریدی کو 2012 میں پاکستان کی عدالتوں نے غداری کے جرم میں 33 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بعد میں کالعدم قرار دے کر نیا مقدمہ چلانے کا حکم دیا گیا۔ 2013 میں ان پر ایک مریض کی موت کے الزام میں قتل کا مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
الجومَیع براہِ راست یا بالواسطہ طور پر یہ تاثر دے رہا ہے کہ گویا عارف نقوی کی رہائی کے بدلے ڈاکٹر آفریدی کی رہائی اور امریکہ منتقلی پر کوئی ’’سودا‘‘ ممکن ہے۔
اس تناظر میں شان عشری مبینہ طور پر کے الیکٹرک کے شیئرز کی فروخت کو بطور دباؤ استعمال کررہے ہیں تاکہ ریاست کے ساتھ سودے بازی کی گنجائش پیدا کی جاسکے۔ یہی کے الیکٹرک کے معاملات میں بلاوجہ رکاوٹوں کی اصل وجہ ہے۔
خیال رہے کہ عارف نقوی مختلف ممالک میں مالیاتی دھوکہ دہی کے الزامات میں مطلوب ہیں اور اربوں روپے لوٹنے کے بعد برطانیہ فرار ہوگئے ہیں۔ 2018 میں انہوں نے ورلڈ بینک اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی فراہم کردہ رقم میں سے 200 ملین ڈالر کا غبن کیا تھا۔
2019 میں دبئی فنانشل سروسز اتھارٹی (DFSA) نے ابراج کے ذریعے فراڈ پر انہیں 315 ملین ڈالر کا جرمانہ اور تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 2022 میں DFSA نے ابراج کی تباہی کے باعث ان پر ذاتی طور پر مزید 135 ملین ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
بعد ازاں وہ امریکہ کے مطالبے پر برطانیہ میں گرفتار ہوئے اور ان کی تمام اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں۔ وہ اس وقت گھر پر نظربند ہیں اور امریکہ منتقلی کے منتظر ہیں، جہاں انہیں 291 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔
اس تمام مجرمانہ پس منظر کے باوجود الجومَیع حکومتِ پاکستان کو اس دھوکے باز شخص کی رہائی کے لیے بلیک میل کر رہا ہے، خواہ اس کے نتیجے میں پاکستان میں منظور شدہ سرمایہ کاری ہی کیوں نہ سبوتاژ ہوجائے اور یہ پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کھلی سازش ہے۔
الجومَیع کی قیادت، بالخصوص شان عشری مبینہ طور پر کے الیکٹرک کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے اس دو طرفہ سعودی سرمایہ کاری معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اب وقت آگیا ہے کہ کے الیکٹرک کے بورڈ ممبران اور حکومتِ پاکستان ریاستِ پاکستان کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے اس سنگین بلیک میلنگ کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

