Advertisement

آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے

آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے

آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے  پاگیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی صدارت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کی، جبکہ وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، ڈاکٹر طارق فضل، امیر مقام، قمر زمان کائرہ بھی شریک ہوئے۔

دوسری جانب آزاد کشمیر حکومت کی نمائندگی فیصل ممتاز راٹھور اور دیوان علی چغتائی نے کی، جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی راجہ امجد، شوکت نواز میر اور انجم زمان نے کی۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے، آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، وزیر اعظم

معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اعلیٰ سطحی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے، جس کی سربراہی وفاقی وزیر امورِ کشمیر انجینئر امیر مقام کریں گے، اس کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہوں گے، جبکہ کمیٹی فیصلوں پر عملدرآمد اور تنازعات کے حل کی ذمے دار ہوگی۔

یہ معاہدہ 12 بنیادی اور 13 اضافی نکات پر مشتمل ہے، جس کے مطابق پرتشدد واقعات پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے، عدالتی کمیشن بھی بنایا جائے گا۔

یکم اور 2 اکتوبر کے واقعات میں جاں بحق افراد کے ورثا کو سکیورٹی اہلکاروں کے برابر معاوضہ دیا جائے گا، زخمیوں کو 10 لاکھ اور ورثا کو سرکاری نوکری دی جائے گی۔

معاہدے کے تحت مظفرآباد اور پونچھ میں 2 نئے تعلیمی بورڈ قائم ہوں گے، تمام بورڈز کو وفاقی بورڈ اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔ منگلا ڈیم توسیعی منصوبے میں میرپور کے متاثرہ خاندانوں کو 30 دن میں زمین کا قبضہ دیا جائے گا۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 کی روح کے مطابق 90 دن میں ترامیم ہوں گی۔آزاد کشمیر حکومت 15 دن میں ہیلتھ کارڈ کے لیے فنڈز جاری کرے گی۔ ہر ضلع میں مرحلہ وار MRI اور CT اسکین مشینیں فراہم کی جائیں گی۔

معاہدے کے مطابق حکومت پاکستان آزاد کشمیر کے بجلی نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے دے گی۔ کابینہ کا حجم 20 وزراء، مشیران تک محدود ہوگا، سیکرٹریز کی تعداد بھی 20 سے زائد نہیں ہوگی۔ احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن ادارہ ضم، احتساب ایکٹ کو نیب قوانین سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

مزید براں کہوری، کمسیر اور چھپلانی نیلم روڈ پر دو سرنگوں کی فزیبلٹی حکومت پاکستان تیار کرے گی۔ مہاجرین ارکانِ اسمبلی کے معاملے پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل، حتمی رپورٹ تک مراعات و فنڈز معطل رہیں گے۔

Advertisement

اس معاہدے میں اضافی نکات بھی شامل ہیں جس کے مطابق بانجوسہ، مظفرآباد، پلندری، دھیرکوٹ، میرپور اور راولاکوٹ واقعات عدالتی کمیشن کے سپرد ہوں گے۔ میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ٹائم فریم رواں مالی سال میں طے کیا جائے گا۔جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس تین ماہ میں پنجاب و خیبرپختونخوا کے برابر کیا جائے گا۔2019 کے ہائی کورٹ فیصلے کے مطابق ہائیڈل منصوبوں پر عملدرآمد ہوگا۔

10 اضلاع میں بڑے واٹر سپلائی اسکیم کی فزیبلٹی رواں سال مکمل ہوگی۔ تمام تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریز قائم ہوں گی۔ گلپور اور رحمان کوٹلی میں پل تعمیر ہوں گے۔ ایڈوانس ٹیکس میں کمی، گلگت بلتستان اور فاٹا طرز پر سہولت ملے گی۔ تعلیمی اداروں میں اوپن میرٹ پالیسی پر عملدرآمد ہوگا۔

معاہدے میں شامل نکات کے مطابق کشمیر کالونی ڈڈیال کے لیے واٹر سپلائی اسکیم اور ٹرانسمیشن لائن منظور کی جائے، مہندر کالونی ڈڈیال کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق دیے جائیں گے۔ہائی کورٹ فیصلے کی روشنی میں ٹرانسپورٹ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیاجائے، 1300 سی سی گاڑیوں پر خصوصی غورکیا جائے۔

معاہدے کے تحت 2 اور 3 اکتوبر کے دوران گرفتار کشمیری مظاہرین رہا کیے جائیں گے۔ اس پر عملدرآمد کے لیے مانیٹرنگ اور امپلیمینٹیشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فیصلوں پر عملدرآمد اور تنازعات کے حل کو یقینی بنائے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سہیل آفریدی خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب، 90 ووٹ حاصل کیے
پاکستان کی بحری تاریخ میں نیا سنگِ میل؛ سب سے بڑا کنٹینر بردار جہاز کراچی پہنچ گیا
جسٹس (ر) محمد جنید غفار کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل کے چیئرمین تعینات
ایکسرسائز کیمبرین پیٹرول 2025 میں پاک فوج کی بڑی کامیابی؛ گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا
غزہ جنگ بندی؛ ٹرمپ اور سیسی کی دعوت پر وزیراعظم شرم الشیخ پہنچ گئے
گورنر خیبرپختونخوا نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ مسترد کردیا، 15 اکتوبر کو طلب
Advertisement
Next Article
Exit mobile version