Advertisement

پہاڑوں میں چھپی ایک مقدس نشانی

پہاڑوں میں چھپی ایک مقدس نشانی

مکہ مکرمہ سے تقریباً 120کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پہاڑوں، خوشبو دار پھولوں اور زرخیز باغات کا حسین شہر طائف اپنی ٹھنڈی فضاؤں، خوشبودار گلابوں اور لذیذ پھلوں ،انار، انگور اور انجیر کے باعث جنتِ ارضی کا منظر پیش کرتا ہے۔

یہاں کے گلاب سے تیار ہونے والا عطر صرف خوشبو نہیں، بلکہ روح کو مہکا دینے والا احساس ہے یہی وہ شہر ہے جس کے دامن میں تاریخ کا وہ زریں باب رقم ہے جس میں انسانیت کے سب سے عظیم معلم، سرکارِ دو عالم ﷺ نے صبر، استقامت اور رحمت کی وہ مثال قائم کی جو قیامت تک ایمان والوں کے لیے روشنی کا مینار بن گئی۔

مکہ مکرمہ سے بذریعہ بس طائف پہنچ کر ہمارے سفر کا آغاز ہوا مسجدِ عباس سے، جہاں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ مدفون ہیں یہ وہ جلیل القدر صحابی ہیں جنہیں حضور اکرم ﷺ کے علم و تفسیر کا وارث کہا جاتا ہے یہ وہ ذات ہیں جنہیں بچپن میں خود نبی کریم ﷺ نے گھٹی دی اور دعائیں عطا فرمائیں۔

آپ نبی معظم کے سگے چچا حضرت عباس بن عبدالمطلب کے بیٹے ہیں اس مسجد میں نماز کی ادائیگی نے روح کو تسکین اور دل کو سکون بخشا اس زیارت کے بعد قدم جبل ابو زبیدہ کے پہاڑوں کے درمیان مسجد الکوع کی جانب بڑھے، یہ اسلام کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔

اس مربع شکل مسجد کی لمبائی 8 اور چوڑائی 7 میٹر ہے یہ مسجد تین میٹر اونچی بنائی گئی ،اس کا کھلا صحن چار میٹر چوڑا اور سات میٹر لمبا ہےمسجد میں ایک چھوٹا محراب ہے جس کے ایک طرف مربع شکل کی ایک کھڑکی ہے۔ اس کی دو دیواروں پر دو مستطیل کھڑکیاں ہیں۔

Advertisement

مسجد کی چھت پر ایک چھوٹا گنبد ہے جس کی لمبائی 80 سینٹی میٹر اور اونچائی تین میٹر ہے الغرض یہی وہ مقام ہے جہاں حضورِ اکرم ﷺ نے سفرِ طائف کے دوران کچھ دیر قیام فرمایا۔ اسی نسبت سے اسے مسجد الموقف بھی کہا جاتا ہے۔

کتابوں میں ہے کہ جب مکہ کے سرداروں نے آپ ﷺ کی دعوتِ حق پر کان بند کر لیے، تو آپؐ کے دلِ مبارک میں یہ تڑپ جاگی کہ شاید کہیں کوئی دل ایسا ہو جو توحید کی صدا پر لبیک کہے۔

اسی جذبے کے ساتھ آپ ﷺ طائف کی جانب روانہ ہوئے۔ طائف کے لوگوں نے اس عظیم مہمان کا خیر مقدم پتھروں اور طعنوں سے کیا۔ آپ کا جسم اطہر زخمی ہوا، خون بہا، مگر دلِ مصطفی ﷺ میں بددعا کا شائبہ تک نہ آیا۔ روایت ہے کہ طائف کے لوگوں نے ایک بھاری پتھر پہاڑ سے آپ ﷺ پر گرانے کی کوشش کی۔ جس پر آپ ﷺ نے فرمایا!

اگر تو اللہ کے حکم سے آ رہا ہے تو آ جا، اور اگر لوگوں نے گرایا ہے تو رک جا۔ اور وہ پتھر چودہ سو برس سے آج تک وہیں ٹھہرا ہوا ہے گویا قدرت بھی نبیِ رحمت ﷺ کی عظمت کی گواہی دینے لگی ۔

یہ وہ دعا تھی جو صبر و محبت کی لازوال علامت بن گئی۔ یہی وہ لمحہ تھا جب رحمتِ الٰہی نے جھک کر محبوبِ خدا حضرت محمد مجتبیﷺ کو تسلی دی،صحیح بخاری و مسلم کی روایت کے مطابق حضرت جبرائیل علیہ السلام حاضر ہوئے اور کہا اے اللہ کے محبوب اللہ تعالیٰ نے آپ کی فریاد سن لی ہے۔

اگر آپ چاہیں تو میں ان دونوں پہاڑوں کے فرشتے کو حکم دوں، جو ان دونوں پہاڑوں کو ملا کرطائف والوں کو کچل ڈالیں

Advertisement

پہاڑوں کے فرشتے (ملک الجبال) بھی حاضر ہوئے اور عرض کیا: ” یا رسول اللہ ! اگر آپ اجازت دیں تو میں ان دونوں پہاڑوں کو ملا دوں تاکہ یہ لوگ ہلاک ہو جائیں۔” مگر آپؐ نے فرمایا:

نہیں، شاید ان کی نسلوں میں کوئی ایسا ہو جو ایک اللہ کی عبادت کرے، یہ الفاظ انسانیت کے نام ابدی پیغام ہیں کہ نفرت کے جواب میں محبت، اور ظلم کے مقابلے میں دعا ہی وہ ہتھیار ہیں جو دلوں کو جیت لیتے ہیں سفرِ طائف دراصل انسان کے روحانی سفر کی تمثیل ہے جہاں آزمائش کے کانٹے ہیں مگر ایمان کی خوشبو باقی رہتی ہے۔

طائف ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ تبلیغِ حق کی راہ میں اگر پتھر بھی برسیں، تو چہرے پر مسکراہٹ اور دل میں دعا باقی رکھنا۔ کیونکہ جس ہستی ﷺ نے دشمنوں کے لیے بھی رحمت کی دعا کی، اُس کے پیروکاروں کو بھی محبت اور صبر ہی سے دنیا بدلنی ہے۔

مسجد الکوع کے نزدیک جس مقام پر رحمت العالمین نے قیام فرمایا تھا سعودی حکومت کی طرف سے تقدس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس احاطہ کو بند کردیا ہے اور جلی حروف میں یہاں داخلے سے منع کیا گیا ہے لیکن زیارت کے لئے آنے والے افراد باڑ سے کراس کرکے اس جگہ تک پہنچ رہے تھے اسی طرح حضرت عبداللہ بن عباس کے مزار کے اطراف دیوار کھڑی کرکے بند کردیا گیا لہذا باہر کھڑے ہوکر فاتحہ خوانی اور عمرہ کی ادائیگی کے لئے میقات کی طرف چل پڑے۔

وادی طائف چونکہ میقات سے باہر ہے ، لہذا وہاں سے احرام کے بغیر مکہ مکرمہ آناحیح نہیں ہے دم واجب ہوجاتاہے جو کم از کم ایک بکرا اللہ کی راہ میں ذبح کرنا ہوتا ہے ، طائف سے آنے والوں کی میقات قرن المنازل ہے، آج کل طائف سے مکہ مکرمہ  آنے کے دو راستے ہیں، ایک راستے میں “السیل الکبیر یا السیل الصغیر”  اور دوسرے راستے میں ” ہدانامی علاقہ میقات کہلاتا ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں پیش کی جائے، اسحاق ڈار
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ حکومت کو قرار دے دیا
انتونیو گوتریس سے ملاقات، صدر زرداری کا خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
کراچی میں بے رحم قاتل ٹریفک نے 10 ماہ میں 733 افراد کو لقمہ اجل بنا لیا
اسلام آباد ایئرپورٹ پر انجینیئرز کی ہڑتال، پی آئی اے کی آٹھ پروازیں منسوخ
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوئی کتنی کمی؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version