کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف خودکار کیمروں کا شکنجہ سخت، صرف 25 روز کے دوران 68 کروڑ 75 لاکھ سے زائد جرمانہ کردیا گیا۔
27 اکتوبر سے 20 نومبر تک 77785 سے زائد ای چالان جاری کیے گئے۔
ہیوی ٹریفک کے 1 ہزار 223 ای چالان ہوئے۔ جن میں 89 بسیں، 33 کرین ،59 آئل ٹینکرز، 528 واٹر ٹینکرز، 414 ٹرک اور 100 ڈمپر شامل ہیں۔
ای چالان سسٹم نے سرکاری گاڑیوں کو بھی نہ بخشا، پولیس موبائلوں کے 133 اور دیگر سرکاری اداروں کی 413 گاڑیاں جرمانے کی زد میں آئیں۔
سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر سب سے زیادہ 49 کروڑ 41 لاکھ 10 ہزار کے چالان جاری کیے گئے، جبکہ ہیلمٹ نہ پہننے والوں پر 8 کروڑ 32 لاکھ 55 ہزار، اوور اسپیڈنگ پر 2 کروڑ 65 لاکھ 10 ہزار، ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے پر 1 کروڑ 6 لاکھ 90 ہزار جرمانہ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: نبیل ظفر کا ای چالان پر دلچسپ تبصرہ سوشل میڈیا پر وائرل
ٹریفک سگنلز کی خلاف ورزی پر ایک کروڑ 18 لاکھ 5 ہزار، فینسی نمبر پلیٹس پر ایک کروڑ ،4 لاکھ 70 ہزار، کالے شیشوں والی گاڑیوں پر 2 کروڑ 53 لاکھ 50 ہزار اور نو پارکنگ کی خلاف ورزی پر 50 لاکھ 30 ہزار کے چالان جاری کیے گئے۔
سرکاری گاڑیوں کو بھی 54 لاکھ روپے سے زائد کے چالان بھیجے گئے، جبکہ ہیوی ٹریفک بھی 1 کروڑ 22 لاکھ روپے کے جرمانوں کی زد میں آئیں.
ٹریکر کی مدد سے 1149 ای چالان جاری کیے گئے۔
ای چالان موصول ہونے والے 8 ہزار سے زائد شہریوں نے سہولت سینٹر سے رابطہ کیا، جبکہ چھ ہزار سے زائد ای چالان شہریوں نے معاف کرائے۔
گاڑیوں کی نمبر پلیٹ چھپانے والے شہری ہو جائیں ہوشیار ان کے خلاف بھی مقدمات درج ہو سکتے ہیں۔

