Site icon بول نیوز

این ایف سی کا افتتاحی اجلاس، خیبر پختونخوا کے مطالبات سامنے آ گئے

11ویں قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس آج، ایجنڈہ جاری

 اسلام آباد : گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے اجلاس میں کے پی کے حکومت نے سابق فاٹا کی شمولیت کا مطالبہ کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 15 سال کی تاخیر کے بعد گیارہواں این ایف سی اجلاس وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی صدارت میں جاری ہے، جس میں خیبر پختونخواہ حکومت نے اپنے اہم مطالبات پیش کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق صوبے نے ساتویں این ایف سی میں سابق فاٹا کی شمولیت کا مطالبہ کیا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے صوبے کے حصے کو 1 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کرنے کی سفارش دی ہے۔

مزید براں، صوبے نے اپنے مجموعی شیئر کو 14.62 فیصد سے بڑھا کر 19.62 فیصد کرنے اور آئین کے آرٹیکل 161 سے متعلق مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2025-26 میں صوبوں کو وفاقی بجٹ کا 44.3 فیصد این ایف سی ایوارڈ کا حصہ دیا جائے گا

صوبائی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ایکسائز ڈیوٹی کے فارمولے میں ترمیم اور گیس پر لگنے والی ایکسائز ڈیوٹی میں نظرثانی کی سفارش بھی کی ہے۔

خیبر پختونخوا نے ونڈ فال لیوی سے متعلق تنازعات کے حل اور این ایف سی اجلاسوں کے لیے ماہانہ شیڈول بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔

صوبائی حکومت نے زور دیا کہ موجودہ این ایف سی آرٹیکل 160 سے مطابقت نہیں رکھتا اور سابق فاٹا کی عدم شمولیت کی وجہ سے موجودہ این ایف سی آئینی طور پر متنازع ہے۔

اجلاس میں صوبہ سندھ اور خیبر پختونخواہ کی جانب سے اپنے صوبائی شیئر میں کسی بھی کمی کی مخالفت بھی کی گئی ہے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی شریک ہیں، جبکہ کے پی کے مشیر خزانہ مزمل اسلم بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ اجلاس میں موجود ہیں۔ وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ سے متعلق سفارشات، ذیلی گروپس کے قیام کا جائزہ اور وفاق سمیت چاروں صوبوں کی مالی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ آئندہ اجلاسوں کے شیڈول اور ٹائم لائنز کا تعین بھی زیر غور آئے گا۔

Exit mobile version