Site icon بول نیوز

امریکا میں گرفتار مبینہ پاکستانی دراصل ’افغان شہری‘ ہے، دفتر خارجہ کی وضاحت

امریکا میں گرفتار مبینہ پاکستانی دراصل ’افغان شہری‘ ہے، دفتر خارجہ کی وضاحت

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں گرفتار ہونے والا لقمان خان پاکستانی شہری نہیں بلکہ افغان شہری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ  ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لقمان خان نے بطور مہاجر پاکستان میں کچھ عرصہ گزارا لیکن زیادہ تر زندگی امریکا میں گزاری۔

ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کا افغان عوام سے کوئی مسئلہ نہیں اور پاک افغان سرحد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولی گئی ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ سرحد صرف اقوام متحدہ کے امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کھولی گئی ہے جبکہ دہشت گردی کے خدشات کی وجہ سے سرحد اور تجارتی راستے تاحال بند ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا: ٹک ٹاک پر بم بنانے کی ویڈیو پوسٹ کرنے والا افغان شہری گرفتار

واضح رہے کہ امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس نے کینبی پارک ویسٹ میں ایک ٹرک کو روکا جس میں لقمان خان موجود تھا۔ پولیس کے احکامات کے باوجود لقمان خان نے گاڑی سے باہر نکلنے سے انکار کیا اور مزاحمت کی، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ تفتیش کے دوران لقمان خان کے ٹرک سے ایک پستول، میگزین اور مبینہ حملے کی منصوبہ بندی کی دستاویزات برآمد ہوئیں۔ ان دستاویزات میں یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کے پولیس سٹیشن کا خاکہ، داخلی اور خارجی دروازوں کے نشانات اور ایک پولیس افسر کا نام شامل تھا۔

ایف بی آئی نے گرفتار ہونے کے ایک دن بعد یعنی 25 نومبر کو لقمان خان کے گھر پر چھاپہ مارا، جہاں مزید جدید اسلحہ برآمد کیا گیا۔

امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ لقمان خان پاکستانی نژاد امریکی شہری اور یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کا طالب علم ہے اور اس نے یونیورسٹی کے پولیس ڈیپارٹمنٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

Exit mobile version