1999 ورلڈ کپ میں پاکستان کے تین میچز فکس تھے؟

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کے سابق چیئرمین خالد محمود نے میچ فکسنگ کے حوالے سے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ میں ان دنوں میچ فکسنگ کے حوالے سے بازگشت عروج پر پہنچ چکی ہے اور ہر جانب صرف یہی تذکرے چل رہے ہیں۔
ایسے میں ایک مقامی نجی نیوز چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کے سابق چیئرمین خالد محمود نے 1999 ورلڈکپ کے تین میچز کو مشکوک قرار دے کر نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میچز دیکھنے پر ایسا لگا کہ شکستوں کے پیچھے دال میں کچھ کالا تھا۔
خالد محمود نے سابق کپتان وسیم اکرم پر بھی ایک کھلاڑی کو فکسنگ کے لیے پیسے دلوانے کا الزام عائد کیا۔
اس سے قبل سابق قومی وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف کا کہنا تھا اگر میچ فکسنگ کو جرم قرار دے دیا گیا تو پی سی بی عہدیداروں کی اکثریت سلاخوں کے پیچھے ہوگی۔
راشد لطیف نے کہا تھا کہ میچ فکسنگ کو جرم قرار دے کر ہی اس بات کا اندازہ ہو سکے گا کہ دراصل بدعنوان کون ہے۔
یاد رہے کہ پیر کو ڈسپلنری پینل کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان نے عمر اکمل پر 3سال کی پابندی عائد کردی تھی۔
فکسنگ کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آنے کے بعد سابق کرکٹرز کی جانب سے کرپٹ کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کے لیے قانون سازی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News