نوواک جوکووچ کا رہائی کے بعد بیان سامنے آگیا

نوواک جوکووچ نے عدالتی جنگ میں کامیابی حاصل کرلی جس کے بعد انہوں نے اپنی نظریں آسٹریلین اوپن پر جمالی ہیں۔
دنیا کے نمبر ون سربین ٹینس اسٹار گزشتہ روز عدالت میں آسٹریلیا سے ملک بدری کے کیس میں سرخرو ہوگئے تھے جبکہ عدالت نے ان کا ویزہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا بھی حکم بھی جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نوواک جوکووچ رہائی کے چند گھنٹوں بعد دوبارہ گرفتار
جوکووچ کی رہائی کے چند گھنٹوں کے بعد ہی ان کی دوبارہ گرفتاری کی خبریں بھی سامنے آئی تھی تاہم اب ان کا بیان منظر عام پر آگیا ہے۔
I’m pleased and grateful that the Judge overturned my visa cancellation. Despite all that has happened,I want to stay and try to compete @AustralianOpen
I remain focused on that. I flew here to play at one of the most important events we have in front of the amazing fans. 👇 pic.twitter.com/iJVbMfQ037— Novak Djokovic (@DjokerNole) January 10, 2022
سربین ٹینس اسٹار کا عدالتی جنگ جیتنے کے بعد کہنا تھا کہ ’میں خوش ہوں اور شکر گزار ہوں کہ جج نے میرے ویزے کی منسوخی کو کالعدم قرار دیا ہے‘۔
نوواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ ’اتنا کچھ ہوجانے کے باوجود میں نے اپنی تمام تر توجہ آسٹریلین اوپن پر موکوز کررکھی ہے جبکہ میں مقابلہ کرنے کی کوشش کررہا ہوں‘۔
یہ بھی پڑھیں: نوواک جوکو وچ عدالتی جنگ میں سرخرو
خیال رہے کہ جوکووچ جب گزشتہ دنوں آسٹریلین اوپن میں شرکت کے لیے آسٹریلیا پہنچے تو امیگریشن حکام نے انہیں روکتے ہوئے ان کا ویزہ منسوخ کردیا تھا جس کے بعد انہوں نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے دائر درخواست میں کہا تھا کہ ان کے پاس درست ویزہ اور آسٹریلین اوپن کے منتظمین کی جانب سے طبی چھوٹ تھی جبکہ انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ کہ وہ سفر کے پورے معیار پر اترتے ہیں۔
اس سے قبل جوکووچ 16 دسمبر کو کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے جبکہ آسٹریلین اوپن نے انہیں بغیر ویکسی نیشن کے ایونٹ میں شرکت کی اجازت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نوواک جوکووچ کو میلبورن ائیرپورٹ پر روک لیا گیا
نوواک جوکووچ نے اپنی درخواست میں اس ہی حوالے سے موقف اختیار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’انہیں محکمہ داخلہ امور کی جانب سے یکم جنوری کو ایک دستاویز موصول ہوئی جس میں انہیں بتایا گیا کہ وہ قرنطینہ کے بغیر آسٹریلیا گھومنے کی ضروریات پر پورا اترتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News