ایشیا کپ 2023 کی میزبانی کا فیصلہ مارچ تک موخر کر دیا گیا

بحرین میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں ایشیا کپ 2023 کی میزبانی کا فیصلہ مارچ تک موخر کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بحرین میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس میں ایشیا کپ کی میزبانی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔
پاکستان اور بھارت اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے جس کے بعد اے سی سی نے میزبانی کا فیصلہ مارچ تک موخر کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایشیا کپ 2023 کا پاکستان میں انعقاد ممکن نہیں
بحرین میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں کسی پیش رفت تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد، اس بارے میں حتمی فیصلہ اب مارچ میں متوقع ہے کہ آیا پاکستان 2023 کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا یا نہیں۔
ایک معروف کرکٹ ویب سائٹ کے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز ایک ماہ کے بعد آئی سی سی میٹنگ کے اگلے سیٹ کے آس پاس دوبارہ ملیں گے۔
ایشیا کپ 2023 کے بارے میں غیر یقینی صورتحال گزشتہ سال اکتوبر میں شروع ہوئی جب اے سی سی کے صدر اور بی سی سی آئی کے سیکریٹری، جے شاہ نے کہا کہ یہ ایک غیر جانبدار مقام پر منعقد ہوگا کیونکہ بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان نہیں جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : ایشیا کپ 2023 کے حوالے سے پی سی بی کا واضح موقف سامنے آ گیا
پی سی بی میں اس وقت کے چیئرمین رمیز راجہ نے اس پر سخت موقف اختیار کیا اور دعویٰ کیا کہ جے شاہ ایشین کرکٹ کیلنڈر کے حوالے سے یکطرفہ فیصلے لے رہے ہیں۔
پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے جارحانہ انداز میں ایک قدم مزید آگے آتے ہوئے بھارتی کرکٹ بورڈ کو دھمکی دی کہ اگر بھارت ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں آئے گا تو پاکستان کی ٹیم بھی ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کرے گی۔
رمیز راجہ کے بعد پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے نے اے سی سی کا اجلاس طلب کیا جو کل بحرین میں ہوا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ میٹنگ میں اے سی سی کے تمام ممبران سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی حکومت سے اس بارے میں موقف طلب کریں کہ آیا ان کی ٹیمیں پاکستان کا سفر کر سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکا کی ٹیم کی بس پر حملے کے بعد برسوں کی تنہائی کے بعد، پاکستان پچھلے تین سالوں میں باقاعدگی سے بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی پر واپس آیا ہے۔
گزشتہ تین سالوں میں ماسوائے بھارت کے تقریباً تمام مکمل اراکین نے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔
بھارت اور پاکستان نے 2012-13 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے، اور دونوں روایتی حریف کا مقابلہ صرف آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹس تک ہی محدود رہا ہے۔
جبکہ بھارتی کرکٹ ٹیم نے 2008 سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا ہے، دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم نے 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارتی سرزمین پر قدم رکھا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News