Advertisement

فیفا عرب کپ میں آف سائیڈ کی نشاندہی کےلیے نئی ٹیکنالوجی کی آزمائش

عالمی فٹبال کی گورننگ باڈی فیفا قطر میں آج سے شروع ہونے والے عرب کپ 2021 میں سیمی آٹومیٹڈ آف سائیڈ ٹیکنالوجی آزمائے گی۔

مصنوعی ذہانت کی ٹکنالوجی کھلاڑیوں کی ٹانگوں کی آف سائیڈ پوزیشن ہونے کی اطلاع ویڈیو اسسٹنٹ ریفری کو بھیجے گی۔

فیفا حکام کو امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مزید درست نتیجہ نکالا جاسکے گا کہ آیا پاس ملنے کے بعد اٹیک کرنے والا کھلاڑی آف سائیڈ تھا یا نہیں۔بالخصوص قریبی معاملوں میں یہ ٹیکنالوجی  انتہائی کارآمد ہوگی۔

اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو آٹو میٹڈ آف سائیڈ ٹیکنالوجی آئندہ برس نومبر میں قطر میں شروع ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

Advertisement

عرب کپ میں شامل چھ کے چھ اسٹیڈیمز میں چھت کے نیچے کیمرے لگائے گئے ہیں جو ہر کھلاڑی کے جسم پر 29 ڈیٹا پوائنٹس سے 50 بار فی سیکنڈ ڈیٹا جمع کرتے ہیں۔

یہ ڈیٹا پوائنٹس کھلاڑی کے پیروں کے پوروں سے لے کر ان کے بازو اور ان کے سر تک پھیلتے ہیں۔

کیمرا کی فوٹیج استعمال کرتے ہوئے، اے آئی دیے جانے والے پاس اور دفاع کرتے کھلاڑیوں کے مطابقت سے اٹیک کرنے والے کھلاڑی کی کیا پوزیشن تھی کو ٹریک کرے گی۔

یہ ٹیکنالوجی یہ فیصلہ کرے گی کہ اگر مخالفین کے ہاف میں اٹیک کرنے والے کھلاڑی کا کوئی حصہ آف سائیڈ پر ہو اور پھر یہ وی اے آر آپریٹر کو خبردار کرے گی، جو ملنے والی معلومات کی تصدیق کرے گا اور ریفری کو بتائے گا۔

فیفا حکام کے مطابق فیفا عرب کپ 2021 میں سیمی آٹو میٹڈ آف سائیڈ ٹیکنالوجی کی آزمائش اب تک کے سب سے اہم ٹرائل کو پیش کرتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
واٹس ایپ اسٹوریج مینجمنٹ کو آسان بنانے کے لیے نیا فیچر لانے کی تیاری شروع
ٹی وی میزبانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ! برطانوی چینل پر بھی اے آئی اینکر متعارف
پاکستان کا پہلا اے آئی لرننگ پلیٹ فارم ’’ ہوپ ٹو اسکلز ڈاٹ کام ‘‘ لانچ کردیا گیا
قالین دھونے والا دنیا کا پہلا روبوٹ متعارف
بغیر ڈرائیور خودکار ٹیکسی لندن میں کب چلیں گی؟ گوگل نے بتا دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version