Advertisement

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی لاکھوں میل دور خلاء میں تیرتے ہوئے ایک جھلک

دنیا بھر کے ماہرین فلکیات نے ناسا کی 10 ارب ڈالرز مالیت کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا خلاء میں تیرتے ہوئے مشاہدہ کیا۔

کرسمس کے دن گیانا اسپیس اسٹیشن سے خلاء کے لیے اڑان بھرنے والی ٹیلی اسکوپ آسمان پر ستاروں کے ساتھ ایک نقطے کی طرح دِکھائی دی۔

اٹلی کی بیلاٹرکس آسٹرونومیکل آبزرویٹری نے خلاء میں تیرتی ٹیلی اسکوپ کا کلپ بنایا۔

 جس وقت فوٹیج بنائی گئی اس وقت ٹیلی اسکوپ زمین سے تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ کلو میٹر فاصلے پر تھی۔

 

Advertisement

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے فی الحال اپنی منزل سیکنڈ لیگرینجین پوائنٹ (L2)کا 40 فی صد راستہ طے کیا ہے۔

لیگرینگین پواینٹ زمین اور سورج کے درمیان وہ علاقہ ہے جہاں کشش ثقل متوازی ہے۔ اس مقام پر ٹیلی اسکوپ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ گزارے گی اور انفرا ریڈ میں کائنات کا معائنہ کرے گی۔

ناسا نے 28 دسمبر کو بتایا تھا کہ لانچ کے تین دن بعد جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے ایک اہم سنگِ میل عبور کیا جب اس نے سورج سے بچاؤ کے لیے اپنی بڑی شیلڈز کھولیں۔

Advertisement

ان شیلڈز کو کھلنے میں پانچ دن کا عرصہ درکار ہے۔ ایک بار یہ پوری طرح کھل جائیں اس کا سائز ٹینس کے کورٹ کے برابر ہو جائے گا۔ یہ شیلڈز ویب کے آپٹکس کو سورج سے بچائیں گی۔

ذرائع کے مطابق جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کو بنانے میں 8.8 ارب ڈالرز کی خطیر لاگت آئی ہے جس کے بعد آپریشنل اخراجات ملا کر اس پر ہونے والا کُل خرجہ 9.66 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ماؤس کی طرح کام کرنے والا انوکھا چھلا تیار
دوران ڈرائیونگ باتیں کرنے اور مشورے دینے والی کار تیار
صارفین کیلئے بڑی خبر؛ کیا واٹس ایپ جلد ایپل واچ پر دستیاب ہوگا؟
’اسمارٹ فون کیس‘ جو آپ کو موبائل کی لت سے چھٹکارہ دلائے!
زمین سے 40 ہزار گھنٹے کا مشاہدہ؛ مِلکی وے کہکشاں کی نئی اور حیران کن تصویر جاری
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
Advertisement
Next Article
Exit mobile version