جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا ہائی-گین اینٹینا آن کردیا گیا

ناسا نے اپنی 10 ارب ڈالرز کی لاگت سے بنائی گئی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا ہائی-گین اینٹینا جو آن کر دیا گیا ہے۔ یہ اینٹینا مشاہدہ گاہ کو زمین پر تصاویر بھیجنے میں مدد دے گا۔
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اب تک کی بنائی گئی سب سے پیچیدہ ٹیلی اسکوپ ہے، جس کو گزشتہ برس دسمبر میں کرسمس کے دن ہبل ٹیلی اسکوپ کے جانشین کے طور پر بھیجا گیا تھا۔
اس ٹیلی اسکوپ کو خلاء میں بھیجنے کا مقصد نظامِ شمسی کے باہر موجود سیاروں اورکچھ دور دراز سیاروں اور قدیم اشیاء کا مشاہدہ ہے۔
اب تک ٹیلی اسکوپ سے مواصلات اس کے میڈیم گین اینٹینا کو استعمال کرتے ہوئے کی جارہی تھی جس کی فریکوئنسی 2-4 گیگا ہرٹز کے درماین تھی۔
ایجنسی کا کہنا تھا کہ ہائی گین اینٹینا جو Ka-band پر استعمال کیا جاتا ہے جس کی فریکوئنسی 26.5-40 گیگا ہرٹز کے درمیان ہوتی ہے، ناسا کی ڈیپ اسپیس نیٹورج کے زریعے زیادہ ڈاؤن لنک ریٹ دے گی۔
اس نیٹورک کے زمین پر تین اسٹیشنز ہیں۔ یہ اسٹیشنز کیلیفورنیا، کینبرا اور میڈرڈ میں قائم ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ جب زمین پلٹے گی تو ایک مقام واضح رہے گا۔
Ka-band تین ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈز ہیں جس میں ڈیفالٹ سب سے زیادہ اسپیڈ ہے کو 3.5 میگا بائیٹس فی سیکنڈ پر چلتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

