Advertisement

اسپیس ایکس کا بُوسٹر چاند سے کب ٹکرائے گا؟

خلاء میں موجود کچرے کو دیکھنے والے ماہرینِ فلکیات کے مطابق اسپیس ایکس فیلکن 9 راکٹ کے ٹکڑے کا مارچ میں چاند سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

اسپیس ایکس راکٹ کا یہ بوسٹر سات سال سے خلاء میں تیر رہا ہے لیکن اب یہ ایک تصادم کی جانب گامزن ہے۔

پروجیکٹ پلوٹو کے مالک بِل گرے نے اپنے بلاگ پوسٹ میں اس تصادم کے متعلق اطلاع دی۔

گرے نے پوسٹ میں لکھا کہ یہ پہلی بار ہوگا کہ انسان کی کوئی چیز غیر ارادی طور پر چاند سے ٹکرائے گی۔

ہارورڈ کے ماہرِ فلکیات جونیتھن مک ڈویل نے منگل کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ لیکن اس سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔

Advertisement

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ گرین چیز(پنیر) میں ایک اور سوراخ۔

چاند کے پاس زمین کی طرح موٹی ایٹماسفیئر کی تہہ نہیں ہے جو آنے والے چیزوں کو وہیں پر جلا دے۔

اس ہی وجہ سے جو چیزیں چاند سے جا کر ٹکراتی ہیں، اس کی سطح پر بڑی تعداد میں گڑھے بناتی ہیں۔

آرس ٹیکنیکا کے اسپیس ایڈیٹر نے پیر کو بتایا تھا کہ بوسٹر، راکٹ کا وہ حصہ جو راکٹ کو زمین سے اٹھنے کے لیے بڑے پیمانے پر توانائی دیتا ہے، فروری 2015 میں لانچ کیا گیا تھا اور اس کا وزن 3.6 ٹن کے قریب ہے۔

بوسٹر راکٹ کا بہت مہنگا حصہ ہوتا ہے اور 2015 کے آخر سے اسپیس ایکس کامیابی کے ساتھ اپنے بوسٹرز کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے واپس لے آتی ہے۔

آرس ٹیکنیکا کے مطابق اس بوسٹر نے لانچ کے بعد اتنا ایندھن خرچ کر دیا تھا کہ اس کو واپس نہیں لایا جاسکا۔

Advertisement

یہ تب سے چاند اور زمین کے درمیان گھوم رہا تھا۔

گرے نے اس کے 4 مارچ کو چاند سے ٹکرانے کی پیش گوئی کی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ٹی وی میزبانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ! برطانوی چینل پر بھی اے آئی اینکر متعارف
پاکستان کا پہلا اے آئی لرننگ پلیٹ فارم ’’ ہوپ ٹو اسکلز ڈاٹ کام ‘‘ لانچ کردیا گیا
قالین دھونے والا دنیا کا پہلا روبوٹ متعارف
بغیر ڈرائیور خودکار ٹیکسی لندن میں کب چلیں گی؟ گوگل نے بتا دیا
پاکستان کا خلائی مشن ایک نئے دور میں داخل، ہائپرسپیکٹرل سیٹلائٹ لانچنگ کی تاریخ مقرر
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی معمول بن چکی،اصل وجہ کیا ہے ؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version