Advertisement

تین چاند والا سیارچہ دریافت

19ویں صدی میں دریافت ہونے والے ایک سیارچے کے متعلق نیا انکشاف ہوا ہے کہ یہ اب تک دیکھا جانے والا پہلا کواڈرپل سسٹم ہے۔

ماہرین فلکیات کو معلوم ہوا ہے کہ 130 الیکٹرا نامی یہ 160 میل چوڑی چٹان کے ساتھ تین چھوٹے چاند ہیں۔

سیارچوں کے ساتھ ایسی خلائی اشیاء کا ہونا کوئی نئی چیز نہیں۔ دریافت شدہ 11 لاکھ سیارچوں میں سے 150 سے زائد کے پاس کم از کم ایک چاند موجود ہے۔ لیکن ان کی نشان دہی آسان نہیں ہوتی۔

الیکٹرا کو پہلی بار 1873 میں مریخ اور مشتری کے درمیان سیارچوں کی بیلٹ میں دیکھا گیا تھا۔

تاہم، اس کے پہلے چاند دریافت ہونے میں 130 سال لگے اور 2014 میں دوسرا چاند دریافت ہوا۔

Advertisement

ان کی نشان دہی مشکل سے ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ایک تو یہ چھوٹے ہوتے ہیں اور دوسری یہ کہ ان کی روشنی بہت مدھم ہوتی ہے۔ اس لیے ایسے سیارچوں کے گرد گھموتی چھوٹی اشیاء دھندلی ہوتی ہے اور اس بات کے قوی امکان ہوتے ہیں کہ سیارچے کی روشنی ان کو مدھم کردے۔

صرف یہ نہیں، چاند جتنا سیارچے سے قریب ہوتا ہے اس کو دیکھنا اتنا مشکل ہوتا ہے۔ اسی طرح نظامِ شمسی سے باہر  ستاروں کے گرد گردش کرتے سیاروں کی شناخت بھی مشکل ہوتی ہے۔

یہ دریافت نیشنل آسٹرونامیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف تھائی لینڈ کے ماہرینِ فلکیات کی ٹیم نے کی جس کی رہنمائی اینتھونی برڈیو کر رہے تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
صارفین کیلئے بڑی خبر؛ کیا واٹس ایپ جلد ایپل واچ پر دستیاب ہوگا؟
’اسمارٹ فون کیس‘ جو آپ کو موبائل کی لت سے چھٹکارہ دلائے!
زمین سے 40 ہزار گھنٹے کا مشاہدہ؛ مِلکی وے کہکشاں کی نئی اور حیران کن تصویر جاری
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
واٹس ایپ اسٹوریج مینجمنٹ کو آسان بنانے کے لیے نیا فیچر لانے کی تیاری شروع
Advertisement
Next Article
Exit mobile version