انتہائی مشکل سے کھینچے جانی والی مریخ کے بادلوں کی فوٹیج جاری

مریخ پر موجود ناسا کے کیوریوسٹی روور نے مریخ کے آسمان میں تیرتے بادلوں کی دلکش فوٹیج لی ہے۔
لیکن زمین پر موجود پانی کے بادل کے بجائے وہ بادل کاربن ڈائی آکسائیڈ کی برف کے ہیں کیوں کہ مریخ پر وہ کافی بلندی پر ہیں۔
مریخی بادل ایٹماسفیئر میں بہت دھندلے ہوتے ہیں، لہٰذا انہیں دیکھنے اور ان کی فوٹیج لینے کے لیے خصوصی تکنیک کا سہارا لیا گیا۔
یہ فوٹیج کیوریوسٹی کی جانب سے 3325 ویں مریخی دن یعنی 12 دسمبر 2021 لو لی گئی تصاویر سے بنائی گئی ہے۔
ایک کلپ میں بادلوں کا خطے پر پڑنے والا سایہ دیکھا جاسکتا ہے، جبکہ دیگر میں کیوریوسٹی کے اوپر آسمان میں بادلوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔
سائنس دان دو نقطہ نظر کا موازنہ کرتے ہوئے بادلوں کی حرکت کی رفتار اور آسمان میں ان کی بلندی کی پیمائش کر سکتے ہیں۔
یہ بادل سطح سے بہت بلندی پر، تقریباً 50 میل کی بلندی پر ہیں اور بلندی پر ہونے کی وجہ سے انتہائی ٹھنڈے ہیں۔
ناسا کا کہنا ہے کہ زمین پر کم اونچائی پر موجود بادل جو پانی کی برف کے بنے ہوتے ہیں کے برعکس ممکنہ طور پر یہ بادل کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بنے ہوئے ہیں۔
مریخی بادلوں کو دیکھنے کے قابل بنانے کے لیے متعدد تصاویر لی گئیں تاکہ واضح اور ساکت پس منظر سامنے آئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

