ناکارہ سیٹلائیٹ کو مدار بدر کیسے کیا گیا؟

پچھلے ماہ زمین کے نچلے مدار میں کچھ ایسا ہوا جیسا اکثر فلموں میں دیکھا جاتا ہے۔
گزشتہ مہینے جنوری کے آخر میں ایک چینی سیٹلائیٹ کو ایک دوسرے ناکارہ سیٹلائیٹ کو پکڑتے اور دنوں بعد 300 کلو میٹر دور ’قبرستان‘ مدار میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہ وہ مدار ہے جہاں ملبے کے اسپیس کرافٹ سے ٹکراؤ کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر فلیولنگ کی جانب سے یہ نادر موقع ایک ویبینار میں پیش کیا گیا۔
فلیولنگ امریکا کی ایک نجی کمپنی، جو سیٹلائیٹس کی پوزیشن پر نظر رکھتی ہے، میں اہم عہدے پر فائز ہیں۔
چینی سیٹلائیٹ SJ-21 کو 22 جنوری کو اس کی عمومی پوزیشن تبدیل کرتے ہوئے دیکھا گیا جہاں وہ ڈی کمیشنڈ سیٹلائیٹ کمپس-G2 کے پاس گیا۔
کچھ دنوں بعد SJ-21 G2 سے جڑا اور اس کا مدار بدل دیا۔
چینی حکام نے تاحال خلاء میں پیش آنے والے اس واقعے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
کچھ دن تک جُڑے ہوئے دونوں اسپیس کرافٹس نے مغرب کی جانب حرجت کی۔ 26 جنوری کو دونوں سیٹلائیٹس علیحدہ ہوئے اور G2 کو دوُر دھکیل دیا گیا۔
کمپس-G2 چین کا بائیڈو-2 نیویگیشن سیٹلائیٹ سسٹم تھا جو 2009 میں لانچ کے تھوڑے عرصے بعد ہی ناکام ہو گیا تھا۔
10 سال سے زائد عرصے سے یہ دھاتی لاش زمین کے گرد دیگر خلائی کچرے کے ساتھ گھوم رہی تھی۔
SJ-21، جس کو اکتوبر 2021 میں لانچ کیا گیا تھا، واپس اپنے جیو اسٹیشنری آربٹ میں آ گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

