Advertisement

خلاء میں بھٹکتے راکٹ کی 4 مارچ کو چاند سے ٹکر متوقع

خلاء میں سات سال سے بھٹکتے راکٹ بوسٹر کی 4 مارچ کو چاند سے ٹکر متوقع ہے۔

قابو سے باہر راکٹ بوسٹر کی چاند سے ٹکر کے نتیجے میں ممکنہ طور پر چاند کی سطح پر 66 فٹ کا گڑھا ہو سکتا ہے۔

چاند سے ممکنہ طور پر ٹکرانے والے راکٹ کو پہلے اسپیس ایکس فیلکن 9 راکٹ قرار دیا گیا تھا۔

تاہم، اسپیس ایکس کی جانب سے یہ دعویٰ رد کردیا گیا تھا۔

جس کے بعد امریکا کی جانب اس خلاء میں بھٹکتے اس راکٹ بوسٹر کا ذمہ دار چین کو ٹھہرایا گیا تھا۔

Advertisement

جس کے جواب میں چینی وزارت خارجہ نے امریکی دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔

فی الحال یہ معنی نہیں رکھتا کہ یہ کس کا ہے۔ جو چیز اہم ہے وہ یہ کہ راکٹ 9300 کلومیٹر کی رفتار سے چاند کے اس حصے میں گرے گا جہاں ٹیلی اسکوپ کی آنکھ اس کو دیکھ نہیں سکے گی۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ راکٹ ٹکرانے کے نتیجیے میں 33 سے 60 فِٹ کا گڑھا بنے گا اور چاند کی مٹی سطح سے سیکڑوں میل دور تک اڑ کر پھیلے گی۔

لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ سیٹلائیٹ تصاویر کے ذریعے تصادم کی تصدیق کرنے میں ہفتوں یا مہیوں کا وقت لگ سکتا ہے۔

واضح رہے ناسا کا آربِٹر چاند سے ٹکرانے والے راکٹ کے نتیجے میں بننے والے گڑھے کو تلاش کرے گا۔

ناسا کے مطابق چاند پر ہونے والا یہ تصادم چاند کی اس جانب ہوگا جو زمین پر لگی ٹیلی اسکوپس کی رینج سے باہر ہے۔

Advertisement

لونر ریکنائسنز آربِٹر کے پاس یہ قابلیت ہے کہ وہ چاند کے دور کے حصے کا مشاہدہ کر سکے۔ لیکن ممکنہ تصادم کے وقت یہ اس منظر کے قریب نہیں ہوگا۔

تاہم، ان مشاہدوں پر مبنی ایک فالو اپ پر کام کیا جا رہا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان میں آج رات مکمل چاند گرہن کا دلکش نظارہ ہوگا
پاکستان کی لوکل موبائل فیکٹریز نے تاریخ رقم کر دی، ایک ماہ میں 36 لاکھ موبائلز تیار
اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی نے اہم فیچرز متعارف کروا دیے
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
واٹس ایپ کا نیا فیچر؛ اب نمبر کے بغیر بھی چیٹ ممکن ہوگی
دنیا بھر میں چیٹ جی پی ٹی سروس متاثر
Advertisement
Next Article
Exit mobile version