امریکا سے تناؤ کے باوجود، روس نے اپنے خلاء باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیے

یوکرین کے تنازع پر ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتے تناؤ کے باوجود روس نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے اپنے تین خلاء باز بھیج دیے۔
خلاء بازوں کو روس نے اپنے سویُوز اسپیس کرافٹ پر قازقستان میں قائم روس کے بیکونور کوسموڈروم سے روانہ کیا۔
سویُوز کمانڈر اولیگ آرٹیمِیف، ڈینِس میٹفیف اور سرگئی کورساکوف نامی دو اسپیس فلائیٹ رُوکیز کی انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ساڑھے چھ ماہ تک جاری رہنے والے سائنس مشن کی ٹیم کی رہنمائی کریں گے۔
روس اور امریکا کی لیبارٹری میں شراکت دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔
البتہ، یہ پیشرفت اس وقت ہوئی ہے جب دو سابقہ سرد جنگ کے حریفوں کے درمیان دشمنی میں اضافہ ہوا ہے، یعنی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے یوکرین پر حملے کے بعد دونوں ممالک میں خلائی معاملات میں تعاون میں تناؤ آیا ہے۔
یہ تینوں خلاء باز آئی ایس ایس کے حالیہ سات ممبران پر مشتمل عملے میں شامل ہوں گے اور تین کی جگہ لیں گے جن کو 30 مارچ کو واپس زمین پر آنا ہے۔
ان خلاء بازوں میں روس کے پایوٹر ڈُوبروف اور اینٹن شکیپلیروف اور امریکا کے مارک وینڈے ہئی شامل ہیں۔
مارک وینڈے ہئی ریکارڈ 355 دن تک مدار میں رہنے کے بعد سویُوز کیپسول میں واپس آئیں گے۔
باقی عملے کی تبدیلی کا عمل آئندہ دو ماہ میں ہوگا جس میں تین ناسا کے خلاء باز اور ایک جرمنی سے تعلق رکھنے والی یورپی اسپیس ایجنسی کی خلاء باز شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

