لاکھوں سال قبل سیارچہ ٹکرانے کے سبب بننے والا 19 میل چوڑا گڑھا

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہےکہ ڈائنو سار کے کچھ لاکھ سال بعد ایک شہابِ ثاقب زمین سے ٹکرایا جس کے نتیجے میں 19 میل چوڑا گڑھا پڑ گیا تھا۔
سائنس دانوں نے بالآخر گرین لینڈ میں ہیاواتھا سیارچے کے نتیجے میں پڑنے والے گڑھے کے وقت کا تعین کر لیا ہے اور تعین کردہ وقت اس دور سے کافی پہلے کا ہے جو اس سے قبل سمجھا جاتا تھا۔
یونیورسٹی آف کوپین ہیگن کے گلوب انسٹیٹیوٹ اور ڈینمارک کے نیچرل ہسٹری میوزیم کی ایک ٹیم نے تصادم کی جگہ کی مٹی کے ذرّات پر لیزر شعاؤں کی بمباری کی۔
اس سے مٹی کو اس وقت تک گرم کیا گیا جب تک اس سے آرگن گیس خارج ہونا شروع نہیں ہوگئی، جس کو استعمال کرتے ہوئے انہوں نے گڑھے کے 5.8 کروڑ سال پُرانے ہونے کا تعین کیا۔
چٹان کے زِکرون کرسٹل کا بھی اُسی وقت سوئیڈش میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں یورینیم-لیڈ ڈیٹنگ استعمال کرتے ہوئے تجزیہ کیا گیا اور اس سے بھی یہی دور سامنے آیا۔
گلوب انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر نِکولج کروگ لارسن کا کہنا تھا کہ اس کی عمر کا علم ہونا بہت زبردست ہے۔ ہم اس کی عمر کا تعین کرنے میں سات سال سے محنت کر رہے ہیں جب سے یہ دریافت ہوا ہے۔
اس تصادم کے نتیجے میں ایٹم بم کی نسبت کئی لاکھ گُنا زیادہ توانائی خارج ہوئی اور 19 میل چوڑا اور 0.6 میل گہرا گڑھا پڑ گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News