چاند پر جانے والا ناسا کا پہلا آرٹیمِس پروگرام 2026 سے پہلے ممکن نہیں

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے انسپیکٹر جنرل کا کہنا ہےکہ آرٹیمِس پروگرام کے تحت ناسا کے پہلے عملے کی چاند لینڈنگ 2026 سے پہلے نہیں ہو سکے گی۔
ناسا کے انسپیکٹر جنرل پال مارٹن نے یہ خبر قانون سازوں کو منگل کے روز(یکم مارچ) ایک ہاؤس اسپیس اور ایرونیٹکس کی زیلی کمیٹی کی سماعت کے موقع پر دی۔
مارٹن نے اپنی لائیو اسٹریم ہونے والے ابتدائی کلمات کے دوران کہا کہ چاند پر انسان کی لینڈنگ کے لیے سسٹم اور ناسا کے نیکسٹ جنریشن اسپیس سوٹس کو بنانے اور ان کی آزمائش کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔ ادارے کی جانب سے عملے کی لینڈنگ ممکنہ طور پر 2026 تک ہی ہو سکے گی۔
یہ اشیاء کئی ماہ سے آرٹیمِس کے لیے اپنی بڑھتی لاگت کے ساتھ پیچیدہ ہوچکی ہیں۔
ناسا کے انسپیکٹر جنرل آف کی جانب سے نومبر 2021 میں کیے جانے والے آڈٹ کے مطابق پہلے چار آرٹیمِس مشنز میں ہر مشن پر 4.1 ارب ڈالرز کی لاگت متوقع ہے۔
کچھ اضافی بجٹ تکنیکی معاملات کی وجہ سے ہے اور کچھ گزشتہ برس بلیو آریجن کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج اور مقدمے کی وجہ سے ہے۔
مارٹن کی جانب سے یہ خبر ناسا کے آرٹیمِس 1 کے حوالے سے کیے جانے والے اعلان کے کچھ دنوں بعد ہی سامنے آئی ہے۔
ناسا کے اعلان کے مطابق آرٹیمِس 1 کی چاند کے گرد چکر کاٹنے والی بغیر عملے کی پرواز، مئی سے پہلے لانچ نہیں کی جائے گی۔
لیکن ایجنسی کی جانب سے اشارہ دیا ہے کہ طے کیا گیا یہ وقت بھی بڑی مقدار میں ڈیٹا کے تجزیے اور اہم تجربات کی وجہ سے مشکوک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News