Advertisement

کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سمندر کی سطح میں ذخیرہ کرنے کا منصوبہ

موسمیاتی تغیر ان مسائل میں سے ایک ہے جو انسانیت کو درپیش ہیں۔ اس مسئلے کے ممکنہ تباہ کن اثرات سے بچنے کے لیے سائنس دان ایسی نئی ٹیکنالوجیز کو تلاش کر رہے ہیں جو کاربن کو کم کرنے میں دنیا کی مددر کر سکیں۔

اس مسئلے کا ایک ممکنہ حل کو توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو ذخیرہ کر کے ہائیڈریٹس کی شکل مین سمند کے سطح میں زخیرہ کر دیا جائے، ایک ایسی جگہ جہاں پر اوپر موجود سمندر کے پانی کا وزن اس پر قدرتی دباؤ ڈالے گا۔

تاہم، ایک اہم سوال یہ ہے کہ یہ ذخیرہ کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کتنی مستحکم ہوگی جس کی ضرورت طویل عرصے تک اُسے ایٹماسفیئر سے باہر رکھنے کے لیے ہوگی۔

اب نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ڈیپارٹمنٹ آف کیمیکل اینڈ بائیو مالیکیولر انجنیئرنگ نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے ہائیڈریٹ سمندری ذخائر کا باقاعدہ تجربہ کیا ہے۔ جو کاربن اسٹوریج ٹیکنالوجی کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

اس تحقیق کے سربراہ محقق پروفیسر پراوین لِنگا کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا تجرباتی ثبوت ہے جس کے متعلق امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی ارتقاء کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

Advertisement

تحقیق میں سامنے آنے والی معلومات سائنسی جرنل کیمیکل انجینیئرنگ جرنل میں تھیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان میں آج رات مکمل چاند گرہن کا دلکش نظارہ ہوگا
پاکستان کی لوکل موبائل فیکٹریز نے تاریخ رقم کر دی، ایک ماہ میں 36 لاکھ موبائلز تیار
اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی نے اہم فیچرز متعارف کروا دیے
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
واٹس ایپ کا نیا فیچر؛ اب نمبر کے بغیر بھی چیٹ ممکن ہوگی
دنیا بھر میں چیٹ جی پی ٹی سروس متاثر
Advertisement
Next Article
Exit mobile version